(24 نیوز)بھارت کی مرکزی حکومت کے نافذ کردہ تینوں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے اپنی تحریک کو مزید مضبوط اور اس میں جوش پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کسان مئی میں زرعی قوانین کے خلاف پارلیمنٹ تک زبردست مارچ کریں گے۔یکم مئی کو دہلی کی سرحدوں پر یوم مزدور منایا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کسانوں کی کالے زرعی قوانین کے خلاف تحریک جاری ہے۔ مئی میں پارلیمنٹ کی طرف مارچ کا منصوبہ بنا لیا۔ 14 اپریل کو آئین اور جمہوریت بچانے کا دن منایا جائے گا جبکہ یکم مئی کو دہلی کی سرحدوں پر یوم مزدور منایا جائے گا۔ ظالمانہ زرعی قوانین بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے گلے کی ہڈی بن گئے۔ بھارتی کسانوں نے مودی سرکار سے دو دو ہاتھ کرنے کی تیاری کر لی۔ کاشتکاروں نے مئی میں بھارت بھر سے پارلیمنٹ کی طرف مارچ کا اعلان کر دیا۔سنگھو بارڈر پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ کسان مورچہ کے رہنماؤں نے کہا کہ مئی میں ہونے والے مارچ میں خواتین اور بے روز گار مزدور اور نوجوان بھی شامل ہوں گے۔کاشتکاروں نے10 اپریل کو ہریانہ کو دہلی سے ملانے والی ہائی وے بند کرنے کا پلان بھی بنا لیا۔ کسانوں کی جانب سے نریندر مودی کے خلاف چلائی جانیوالی مہم کی وجہ سے بھارت کے مختلف ریاستی انتخابات میں بھارتی جنتا پارٹی کی پوزیشن کمزور ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے، امریکا کی تشویش