(24نیوز) وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہاکہ کوئی پسندیدہ نہیں اور جہانگیر ترین کےخلاف کیس قانون کے مطابق چلے گا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ چینی کی قیمتیں گزشتہ ادوار میں بھی بڑھیں اور ایف آئی اے نے کچھ دن پہلے سٹہ مافیا کے خلاف کام شروع کیا، لاہور میں سٹہ مافیاکےلیجرکےفارنزک سے معلوم ہوا کہ سٹہ مافیا کام کیسے کرتاہے، سٹہ مافیا واٹس ایپ پرچینی کے دام طے کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگی چینی کے ذمے دار ناجائز منافع خور ہیں، منی لانڈرنگ اور سٹہ مافیا چینی مہنگی کرنے میں ملوث ہیں، اپریل میں چینی کے نرخ ابھی سے طے کرائے جارہے تھے، سٹے بازوں سے حاصل معلومات میں کئی نام سامنے آئے، لاہور اور کراچی میں ایف آئی اے نے سٹے بازوں کے خلاف کارروائی کی۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں سٹہ مافیا رمضان میں چینی کے دام بہت زیادہ کرنے جا رہے تھے، رمضان کے لیے چینی کی فروری، مارچ کی قیمت سے 20 سے 25 فیصداضافہ کیا جارہا تھا لیکن حکومت کوشش کررہی ہے رمضان میں قیمتوں کو قابو میں رکھاجاسکے اس کے لیے وفاق اور صوبوں کا ہم آہنگی سےکام کرناضروری ہے۔
چینی کی قیمتیں گزشتہ ادوار میں بھی بڑھی ہیں، وزیراعظم نے چینی سے متعلق تحقیقات کا فیصلہ کیا، ایف آئی اے نے کچھ دن پہلے سٹہ مافیا کیخلاف کام شروع کیا، سٹہ مافیا کا کام مصنوعی طور پر چینی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہے، پنجاب میں 10، 8 بڑے پلیئر چینی کی قیمت طے کرتے ہیں، سٹہ مافیا چینی کی بوریوں پر نہیں واٹس ایپ پر کام کرتا ہے۔سٹہ مافیا سے متعلق لاکھوں کی تعداد میں دستاویزات ملی ہیں، سٹے بازوں نے پہلے سے طے کیا تھا کہ اپریل میں چینی کا ریٹ کیا ہوگا، قیمتوں پر صرف شوگر ملز نہیں مارکیٹ فورسز بھی اثرانداز ہوتی ہیں، بہانے کئے جاتے ہیں کہ ایکس مل پرائس طے کرنا مشکل ہے، اطلاعات تھیں چینی کی قیمتوں میں مصنوعی طور پر اضافہ ہوگا۔