وفاقی وزیرامین الحق نے آئی ٹی اندسٹری پر لگائے ٹیکسز کو بلاجواز قرار دیدیا

Apr 01, 2021 | 18:15:PM
وفاقی وزیرامین الحق نے آئی ٹی اندسٹری پر لگائے ٹیکسز کو بلاجواز قرار دیدیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) وزیر آئی ٹی امین الحق نے آئی ٹی اندسٹری پر لگائے گئے ٹیکسز کو بلاجواز قرار دیدیا، امین الحق کاکہناتھا کہ آئی ٹی کمپنیوں کو ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نوٹسز سے سرمایہ کاری متاثر ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کی زیر صدارت وزیر اعظم کی آئی ٹی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا،اجلاس میں ممبر ایف بی آر بھی شریک ہوئے،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ٹاسک فورس اجلاس میں ٹیکس تنازعہ پر طویل بحث اور ایف بی آر سے وضاحت طلب کی گئی ، وزارت آئی ٹی ٹاسک فورس اور آئی ٹی انڈسٹری کے نمائندوں نے ایف بی آر سے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
ذرائع کاکہناہے کہ وزیر آئی ٹی امین الحق نے آئی ٹی اندسٹری پر لگائے گئے ٹیکسز کو بلاجواز قرار دیدیا، امین الحق کاکہناتھا کہ آئی ٹی کمپنیوں کو ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نوٹسز سے سرمایہ کاری متاثر ہوگی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم ٹاسک فورس برائے آئی ٹی کے تمام ممبران اور وفاقی وزیر آئی ٹی نے ایف بی آر ٹیکس معاملے کے حل پر اتفاق کیا، تنازعہ کے حل اور ایف بی آر سے مشاورت کیلئے وزیر اعظم ٹاسک فورس نے کمیٹی قائم کردی، سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن کے چیئرمین کی قیادت میں کمیٹی ضابطے طے کرے گی۔
ذرائع کے مطابق آئی ٹی ایکسپورٹ کرنےوالی انڈسٹری کو 2025 تک ٹیکس استثنیٰ حاصل ہے ،ایف بی آر نے سٹیک ہولڈرز سے بنا مشاورت آئی ٹی انڈسٹری کا ٹیکس استثنیٰ ختم کیا،استثنیٰ کے باوجود بھاری ٹیکس عائد کرنا معاشی استحکام کی راہ میں رکاوٹ ہوسکتا ہے۔
وفاقی وزیر امین الحق نے ٹیکس نوٹسز اور استثنیٰ کے خاتمے پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا، وزارت آئی ٹی اور سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر فیصلے پر وزیر آئی ٹی نے اظہار ناپسندیدگی کیا،ذرائع کاکہناہے کہ وزارت آئی ٹی کی جانب سے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کو کئی مراسلے لکھے گئے۔چیئرمین پاشا نے کہاکہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ملک میں مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوگی،مزید ٹیکس دستاویزات کیلئے تیار لیکن ٹیکس کمشنرزکے غیرضروری اختیارات سنگین مسئلہ بن سکتے،ذرائع کاکہناہے کہ ممبر ایف بی آر نے ٹاسک فورس کو تنازعہ حل کرنے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
ایف بی آر ذرائع نے کہاکہ یہ درست ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، نوٹسز کا اجرا صرف آئی ٹی ایکسپورٹ کمپنیوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے کیا گیا،ٹیکس فارم میں اپنی آمدنی اور قابل ٹیکس رقم لکھی جائے جس پر 100 فیصد کریڈٹ ملے گا۔ایف بی آر نے کہاکہ خامیوں کو دور کرنے کیلئے مشاورت سے قواعد بنانے کو تیار ہیں، کچھ بین الاقوامی معاملات کی بنا پر ٹیکس آرڈیننس جاری ہوا،آئی ٹی انڈسٹری کو ہراساں کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شو کت علی کے مداحوں کے لئے تشویشناک خبر