آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات اچھی طرح نہیں کئے گئے، شوکت ترین
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کاکہناہے کہ معیشت کس سمت جا رہی ہے کچھ پتہ نہیں چل رہا،اکنامک ایڈوائزری کونسل بن رہی ہے میں چیف کنوینر ہونگا،ان کاکہناہے کہ جہاز کے کپتان کومضبوط ہونا پڑے گا،کپتان مضبوط نہ ہواتوکشتی آگے نہیں بڑھے گی ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام مرحلہ وار کرنا چاہئے تھا،آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ٹھیک طریقے سے نہیں کئے گئے۔سابق وزیر خزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام ملک کے عوام کیلئے ٹھیک نہیں،آئی ایم ایف تو کیا مجھے کوئی پنجرے میں بند نہیں کر سکتا، اگر مجھے عہدہ ملا تو عوام کی بہتری کیلئے کام کروں گا۔
شوکت ترین نے کہا کہ کسان مر رہے ہیں، زراعت میں بھی اصلاحات لانی ہونگی،ہمیں ٹیکس نہ دینے والوں کو جیل میں ڈالنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ سوچ بدلنے کیلئے حکومتی ٹیم تبدیل کی گئی ہو۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو وزارت خزانہ دینے کی آفر کی تھی جسے انہوں نے یہ کہہ کر رد کر دیا تھا کہ جب تک مجھ پر نیب کے کیس ہیں کوئی حکومتی عہدہ قبول نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھیں :خیبرپختونخوا کا نام پھر تبدیل کرنے کیلئے بل پیش