(ویب ڈیسک)سری لنکا میں معاشی بحران شدت اختیار کر گیا ۔ بدترین معاشی بحران کے باعث مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ،مظاہرین نے صدر کے گھر پر دھاوا بول دیا جس کے باعث کرفیونافذ کردیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت بدترین معاشی بحران کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے جس کے باعث پولیس نے کرفیو نافذ کر دیا ،جبکہ پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا ۔پولیس نے مظاہرین کو "منظم انتہا پسند" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔پولیس کے مطابق مظاہرین نے لوہے کی سلاخیں، لاٹھیاں اور تیز دھارآلے اٹھا رکھے تھے۔
پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن سے مظاہرین کو منتشرکرنے کی بھرپور کوشش کی ۔مظاہرین نے صدر کےخلاف شدید نعرے بازی کی ان سے استعفے کا مطالبہ کیا ۔سری لنکن حکومت اس وقت ایندھن، خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاءکی درآمدات کی ادائیگی کرنے سے قاصر ہے جس کی وجہ سے کئی اسپتالوں نے سرجری روک دی گئی جبکہ پیپر بحران کی وجہ سے کئی اسکولوں میں امتحانات بھی منسوخ کردیئے گئے ۔سری لنکا نے بیل آو¿ٹ کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے رجوع کیا ہے اور وہ چین اور بھارت سے بھی مالی مدد طلب کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دھمکی آمیز خط، امریکی محکمہ خارجہ کا جواب بھی آگیا