(24 نیوز) ملک میں مہنگائی کی صورتحال سے متعلق ادارہ شماریات نے ماہانہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ماہانہ مہنگائی میں 3 اعشاریہ 72 فیصد اضافہ ہوا ہے، مارچ میں مہنگائی کی شرح 35 اعشاریہ 73 فیصد ہوگئی جبکہ شہروں میں مہنگائی 3 اعشاریہ 90 اور دیہاتوں میں 3 اعشاریہ 48 فیصد بڑھی ہے۔
ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جولائی سے مارچ تک مہنگائی شرح 27.26 فیصد رہی، مارچ میں سگریٹس 70 اعشاریہ 34 ، چائے 28 اعشاریہ 46 ، اور پھل 20 فیصد مہنگے ہوئے جبکہ مارچ میں ٹماٹر 13 اعشاریہ 1 ، چینی 12 اعشاریہ 4 ، مشروبات 11 اعشاریہ 76 اور آلو 11 اعشاریہ 2 فیصد مہنگے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایک ماہ میں انٹر بینک میں ڈالر 22 روپے 29 پیسے مہنگا، رپورٹ جاری
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایک ماہ میں گندم 8 اعشاریہ 2 ، آٹا 7 اعشاریہ 8، کوکنگ آئل 7 ، سبزیاں 6 اور گھی 5 فیصد مہنگا ہوا جبکہ اس دوران کپڑے 13 اعشاریہ 3 ، گھریلو سامان 10 اعشاریہ 5 اور بجلی 6 اعشاریہ 2 فیصد مہنگی ہوئی، مارچ میں شادی ہال چارجز 5 اعشاریہ 5 اور اسٹیشنری 5 اعشاریہ 3 فیصد مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مارچ 2022 کے مقابلے میں مارچ 2023 میں پیاز 257 اعشاریہ 6 فیصد مہنگے ہوئے، ایک سال میں سگریٹس 171 ، چائے 105 گندم 94 اعشاریہ 3 فیصد، چاول 82 اعشاریہ 4، آٹا 69 اعشاریہ 9 فیصد، چنے 65 اعشاریہ 1 ، دال مونگ 58 اعشاریہ 2 ، اور بیسن 56 اعشاریہ 1 فیصد، گندم کی مصنوعات 54 اعشاریہ 1 فیصد، دال چنا 53 اعشاریہ 7 فیصد اور دال ماش 53 اعشاریہ 5 فیصد مہنگی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہنڈا کے بعد یاماہا بائیکس بھی مہنگی ہو گئیں
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایک سال میں کوکنگ آئل 53 اعشاریہ 5 فیصد ، پھل 51 اعشاریہ 3 فیصد، چکن 41 اعشاریہ 9 فیصد، گھی 41 اعشاریہ 4 فیصد ، دودھ 35 اعشاریہ 8، چینی 19 اعشاریہ 4 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ اس عرصے کے دوران درسی کتب 74 فیصد ، موٹر فیول 71 اعشاریہ 6 فیصد، اسٹیشنری 67 فیصد، گیس 62 اعشاریہ 2 فیصد اور بجلی چارجز 31 اعشاریہ 7 فیصد بڑھ گئے ہیں۔