بجلی سپلائی کمپنیاں-کون سا صوبہ کمپنی لینے کو تیار کس نے کیا انکار؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ملکیت صوبوں کو منتقل کرنے پر وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں قائم کی جانے والی کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ وزیرِاعظم کو پیش کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں قائم کی جانے والی کمیٹی نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ملکیت صوبوں کو منتقل کرنے پر ابتدائی رپورٹ وزیرِاعظم شہباز شریف کو پیش کر دی ہے۔
وزیر دفاع کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت حیدرآباد اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی حاصل کرنے پر تیار ہوگئی ہے جبکہ خیبرپختونخواہ نے ہائی لاسز کمپنی پیسکو کی ملکیت لینے سے انکار کردیا، کے پی کے حکومت نے یہ کہتے ہوئے انکار کیا دیا کہ پن بجلی کی ملکیت صوبے کو دی جائے تو پھر پیسکو کی ملکیت لیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے ایوی ایشن شعبے کیلئے اچھی خبر
دوسری جانب وزیردفاع کی صوبوں کے مابین بجلی خریداری کا میکزم تیار کرنے کی تجویز پیش کر دی اور چئیرمین نیپرا نے بھی کمپنیاں صوبوں کو مرحلہ وار منتقل کرنے کی حمایت کردی ہے۔ جبکہ سیکرٹری قانون نے تقسیم کار کمپنیوں کے حصص سٹاک مارکیٹ میں جاری کرنے کی تجویز دی ہے اور سیکرٹری قانون نے سفارش کی ہے کہ کچھ کمپنیوں کی 26فیصد حصص کی مینجمنٹ کنٹرول کیساتھ نجکاری کر دی جائے۔
خیال رہے کہ پنجاب اور بلوچستان حکومت سے مذاکرات کیلئے کمیٹی کا اجلاس 17اور18اپریل کو ہوگا۔