نیتن یاہو کیخلاف ہزاروں اسرائیلی سڑکوں پر نکل آئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے درمیان وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اپنے ہی ملک میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نیتن یاہو حکومت کی تبدیلی اور قیدیوں کی رہائی کیلئے ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
تفصیلات کے مطابق صیہونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب میں نو منتخب صیہونی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے میں ہفتے کی شام صیہونی حکومت کے خلاف وسیع پیمانے پر لوگوں نے یروشلم میں پارلیمنٹ تک احتجاج مارچ کیا ہے۔
اس دوران بعض مظاہرین نے آگ لگاکراحتجاج کیا، جبکہ دیگر مظاہرین حب الوطنی کے گیت گا رہے تھے اور نیتن یاہو پر تنقید کرنے والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ یہ مظاہرے ایک جگہ پر نہیں ہوئے بلکہ شہر کے دوسرے حصوں میں بھی ہوئے۔
شرکأ نے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے پر زور دیا جس کے تحت غزہ کی پٹی میں قید 130 سے زائد اسیروں کو وطن واپس لایا جائے گا۔
אין רחפן שיכול לכסות את הכמות הזו
— Restart Israel (@restart_israel) March 31, 2024
בחירות עכשיו!!!! pic.twitter.com/y7IpEkk69t
اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں مظاہرین حماس کے ساتھ جنگ بندی کے لئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لئے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ حماس کے واقعہ کے حوالے سے اسرائیلیوں کے ایک طبقے میں کافی عدم اطمینان ہے اور لوگ اس ساری گڑبڑ کا ذمہ دار وزیر اعظم نیتن یاہو کو ٹھہرا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ کے دوران کتنے اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے؟ تفصیلات سامنے آگئے
یہ جنگ کے آغاز کے بعد تل ابیب کے سب سے بڑے مظاہروں کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی اپوزیشن لیڈر کا وزیر اعظم نیتن یاہو کو ہٹانے کے لیے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسرائیل میں ایک نئی حکومت لانے کے لیے انتخابات کا انعقاد ہی ملک کے مفلوج نظام کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس کے ساتھ جنگ مفلوج ہے، یرغمالیوں کا معاہدہ مفلوج ہے، شمال مفلوج ہے اور سب سے بڑھ کر آپ کی زیر قیادت حکومت مفلوج اور ناکام ہو رہی ہے۔
صیہونی حکومت کے بہت سے ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ انتہا پسند صیہونی کابینہ اس ریاست کو زوال و تباہی کی جانب لے جائے گی۔