(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہاہے کہ میرے استعفے کی خبریں جعلی ہیں،میں منظر سے غائب نہیں ہوں،میری رائے کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ،2018 سے پہلے ہم مشاورت سے حکمت عملی بناتے تو نوازشریف وزیراعظم ہوتے ۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ میرے استعفے کی خبریں جعلی ہیں،میں منظر سے غائب نہیں ہوں،ان کاکہناتھا کہ ن لیگ کوبنانے میں 40 سال کی محنت ہے،ن لیگ ہمارا گھر ہے بڑی مشکل سے نوازشریف نے اسے بنایا ہے۔
شہبازشریف نے کہاکہ نوازشریف میرے قائد ہیں،ہر معاملے پر اپنے قائد نوازشریف سے رہنمائی لیتے ہیں،ان کاکہناتھا کہ ن لیگ میں مشاورت سے فیصلے ہوتے ہیں مشاورت میں سب کو اپنی اپنی رائے دینے کا حق ہوتا ہے،ملک کا کھویا مقام واپس دلانے کیلئے ذاتی پسند نہ پسند سے نکلنا ہوگا،کوئی بھی ہو ہمیں ملک کیلئے ذاتی انا کو ختم کرناچاہئے ۔
قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی نے کہاکہ ہم سب سے غلطیاں ہوئی ہیں مشرقی پاکستان بھی بنا،اس حمام میں ہم سب ننگے ہیں،ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چاہئے ،ہم سیاستدان بھی استعمال ہوئے کسی ایک ادارے کا قصور نہیں ہے،میری رائے کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ،2018 سے پہلے ہم مشاورت سے حکمت عملی بناتے تو نوازشریف وزیراعظم ہوتے ۔
شہبازشریف نے کہاکہ جتنی سپورٹ عمران خان کو ملی اتنی کسی بھی حکومت کو نہیں ملی،عمران خان کو ملنے والی سپورٹ کا 30 فیصدکسی کو ملتا تو حالات اچھے ہوتے ،بدقسمتی ہے اتنی سپورٹ ملنے کے باوجودحالات بہت خراب ہیں۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے کہاکہ ریکارڈ کی بات ہے مشرف نے مجھے وزیراعظم بنانے کی خواہش کی تھی، تلخیاں بھلا کر مستقبل کا راستہ نہ اپنایاتوکوئی نام لیوا نہ ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ نوازشریف شدید بیمار تھے، اللہ نے رحم کیا کہ وہ لندن گئے اوراپنے ٹیسٹ کرائے ،ان کاکہناتھا کہ کس نے کہہ دیا کہ نوازشریف کی طبیعت بہتر ہے ،نوازشریف نے مجھے کہاکہ میری دل کی سرجری ہونا ضروری ہے ڈاکٹرز نے نوازشریف کو سفر سے منع کیا ہے۔
شہبازشریف نے کہاکہ غلام اسحاق خان نے بھی مجھے وزیراعظم بننے کی پیشکش کی تھی ،مجھ پر مشکلات آئیں لیکن اس سے میری ذات کو کیا فائدہ ہوا؟میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ہم فرشتے ہیں سب سے غلطیاں ہوئیں۔
انہوں نے کہاکہ دھماکوں پر نوازشریف نے بل کلنٹن کی پانچ ارب کی پیشکش کو مسترد کیا،کارگل معاملے پر نوازشریف کو کہاتھا مشرف کو بھی امریکا لے جائیں،مشرف کو امریکالے جانے کیلئے نوازشریف مان گئے تھے ، ایک دوست نے مخالفت کی کہ مشرف کو امریکا ساتھ نہ لے جائیں،کارگل معاملے پر پاکستان کو جنگ سے بچایالیکن حکومت نہ بچاسکے،پاک فوج کے سپاہیوں جنرل کرنل نے عظیم قربانیاں دی ہیں ۔
شہبازشریف نے کہا کہ خداراماضی کی تلخیوں کو دفن کریں ،فردواحد نے ہمیں جیلوں میں ڈالا ،ادارے نے نہیں ڈالا تھا،ہم ادارے کی آج بھی بہت عزت کرتے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ سے انصاف کی توقع نہیں ہے،چیئرمین نیب تعیناتی کا فیصلہ باہمی مشاورت کے بغیر نہیں ہو سکتا۔
شہبازشریف نے کہاکہ چینی سکینڈل میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی، تیل اور ڈیزل منگواکر مہنگی بجلی بنائی جارہی ہے مجھ پر چینی کمپنی سے کک بیکس کے الزامات لگائے گئے ،مجھ پر جو الزامات لگائے گئے اس کا رتی برابرثبوت نہیں دے سکے ،ان کا کہنا تھا کہ حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) بنی اور ٹوٹ بھی گئی، ان دنوں میں جیل میں تھا۔ اب میں بطور اپوزیشن لیڈر تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہوں۔ اگر اپوزیشن باہر اکٹھی نہیں ہوتی تو اسے کم از کم پارلیمنٹ میں اکٹھے ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: نذیرچوہان کی معافی میں کس میں اہم کردار ادا کیا؟ اہم انکشافات