(24نیوز)مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت نے کہا کہ میں مسلم لیگ ق کے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتاہوں ۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت نے پریس کانفرنس کی ۔ پریس کانفرنس میں وفاقی وزراءچودھری سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ بھی موجودتھے ۔ اس موقع پر چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ملک میں سچ بولنا گناہ بنتا جارہا ہے ،ایک دوسرے کو گالیاں دی جارہی ہیں ۔مجھ پر الزامات لگائے جارہے ہیں حالاتکہ الزامات لگانے والوں کی اپنی کوئی آئینی حیثیت نہیں ۔ پریس کانفرنس میں ان کا مزید کہناتھا کہ معیشت کی تباہی کی ذمہ دار تمام سیاسی پارٹیاں ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ملکی معاشی حالات میں آرمی چیف کی مداخلت سیاستدانوں کی ناکامی ہے ۔میں نے عمران خان سے مونس الٰہی کے وزیربننے کی بات کی مگر انہو ں نے کہا کہ مونس کی بجائے چودھری سالک کو وزیر بنالیں ۔عمران خان نے مجھ سے اور طارق بشیر چیمہ سے مونس الٰہی کی کرپشن کی باتیں کیں۔
چودھری شجاعت نے مزید کہا کہ ملک کو ایک سال سے نقصان ہورہا ہے، میر ے بیٹو ں پر الزامات لگائے گئے لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا ۔
اس موقع پر طارق بشیر چیمہ نے کہاکہ چودھری شجاعت کو پارٹی کی صدارت سے ہٹاناناممکن ہے ،تمام صوبوں کے عہدیدار ہمارے پاس بیٹھے ہوئے ہیں جتنا پنڈورا باکس کھولوگے آپ کو تکلیف ہوگے ،ہوش کے ناخن لیں ورنہ بہت سی چیزیں کھلیں گی ۔ان کا کہناتھا کہ میں نے پچاس بار کہا عمران خان کا وزیرنہیں رہناچاہتا وہ نااہل اور جھوٹ بولتاہے ۔
یہ بھی پڑھیں: پارٹی صدارت سے ہٹانے کا معاملہ،چودھری شجاعت کابڑا فیصلہ