بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل،تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل کا معاملہ، تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر ۔
تفصیلات کے مطابق بہاولپور اسلامایہ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی،درخواست ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے دائر کی،درخواست میں مبینہ ویڈیوز کو پبلک کرنے سے روکنے کی استدعا کی گئی ،ساتھ ہی اس بات کی بھی استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر آئی جی پنجاب سمیت کسی تحقیقاتی افسر کا تبادلہ نہ کیا جائے،پنجاب حکومت کے تشکیل کردہ جوڈیشل کمیشن کو پولیس تحقیقات تک کام سے روکا جائے،پولیس اور ایف آئی اے کو 15 روز میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف درخواستوں پر سماعت
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی انچارج کو حراست میں لیا گیا تھا، پولیس کے مطابق ملزم کے موبائل سے طلبااور یونیورسٹی عملے کی 400 سے زائد فحش ویڈیوز برآمد ہوئی ہیں جبکہ ملزم سے منشیات بھی برآمد ہوئی، پولیس کی جانب سے ڈائریکٹر فنانس محمد ابو بکر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا اور دعویٰ سامنے آیا تھا کہ ان سے کرسٹل آئس اور ممنوعہ جنسی ادویات برآمد ہوئی تھیں۔
پولیس کی جانب سے یونیورسٹی ملازمین کیخلاف کیس اور مختلف دعووں کے بعد وائس چانسلر نے آئی جی پنجاب کو خط لکھ کر مقدمات کو جھوٹا قرار دیا تھا، وائس چانسلر کا کہنا ہےکہ معاملےکی شفاف تحقیقات کے لیے اعلیٰ افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے، یونیورسٹی کی ترقی سے خائف لوگ یونیورسٹی کو بدنام کرنےکے درپے ہیں،ڈاکٹر اطہر محبوب کا آئی جی پنجاب کے نام خط میں کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں کسی قسم کا کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوتا۔
بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی سکینڈل میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کے بیٹے کا نام بھی لیا جا رہا ہے جس پر طارق بشیر چیمہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیاسی مخالفین پر بدنام کرنے کا الزام بھی لگایا اور تحقیقات کے لیے ہائیکورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا، طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ بیٹے کے ساتھ ہر انکوائری کمیٹی میں شامل ہونے کو تیار ہوں ، بیٹے میں ایسا کوئی عیب ثابت ہوجائے تو خود اسے گھر سے نکال دوں گا۔
دوسری جانب نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ یونیورسٹی اسکینڈل کی تحقیقات مکمل ہوگئی ہیں ، ذمے داروں کو سخت سزا ملے گی ، جوڈیشل انکوائری کی ضرورت ہوئی تو وہ بھی کریں گے ۔