اس سال الیکشن نہیں ہوں گے ، سینئر اینکر پرسن نے اندر کی خبر دے دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان اس وقت معاشی و سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے ، گردشی قرضوں کی واپسی تو دوسری طرف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملک کا بڑا مسئلہ ہے ، ماہرین کے نزدیک اس کا بہترین حل ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد ہے جو اس سال اکتوبر میں ہونے ہیں ، لیکن اب سینئر اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے انکشاف کیا ہے کہ الیکشن اس سال نہیں ہوں گے ۔
سماجی رابطوں کی سائیٹ ٹویٹر پر غریدہ فاروقی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعدادو شمار شیئر کرتے ہوئے ساتھ ہی ، اسحاق ڈار پر طنز کیا ، غریدہ فاروقی نے لکھا ” ملکی مفاد “ میں عوام کیلئے کی جانے والی مہنگائی ، ساتھ میں لکھا کہ اس کا واضح مطلب ہے کہ الیکشن اس سال نہیں ہونے والے ۔
“ملکی مفاد” میں عوام کے لیے کی جانے والی مہنگائی ۔۔
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) August 1, 2023
اس کا واضح مطلب ہے کہ الیکشن اس سال نہیں ہونے والے۔۔۔ pic.twitter.com/HNAyJJZOU2
غریدہ فاروقی کا ٹویٹ کرنا تھا کہ عوام سیخ پا ہو گئے، غریدہ کو ہی آڑے ہاتھوں لے لیا کسی نے ”ملکی مفاد “ لکھنے پر تنقید کی تو کسی نے ان کی جانب سے ماضی میں کیے جانے والے اسحاق ڈار کی حمایت میں ٹویٹ کو شیئر کرتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ آپ ہی تھیں جو اسحاق ڈار کی شان میں قصیدے پڑھتی تھیں ۔
— Kami the BOT.... (@Kamiz09225256) August 1, 2023
ایک صارف نے غریدہ فاروقی کا وہ ٹویٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسحاق ڈار کی واپسی شروع ہوتے ہی ڈالر گھبرا گیا، ایک ہی دن میں 7 روپے گر گیا ۔
صارف کی جانب سے ایک ٹویٹ سکرین شاٹ شیئر کیا گیا جس میں غریدہ فاروقی نے اسحاق ڈار کے وزیر خزانہ بننے پر اپنا تجزیہ پیش کیا تھا کہ ’ شہباز شریف صاحب اور اسحاق ڈار صاحب کی جوڑی عمران خان کیلئے سب سے بری خبر ہو گی اور کسی کیلئے نہیں ، غریدہ نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ٹویٹ میں مزید کہا تھا کہ دو کام کرنے والے اور تجربہ کار لوگ؛ پاکستان اور معیشت کیلئے اچھی خبر ہے ۔
جب عالمی منڈی میں تیل کی بلند ترین قیمتیں تھیں تب حکومت کا تیل قیمتوں میں اضافہ "قیامت خیز، سونامی" کہلاتا تھا۔جب سپریم کورٹ ڈپٹی سپیکر رولنگ میں فیصلہ دیتی تو "آئین کی فتح" کہلاتی تھی۔
— Sikander Hayat (@sekandarhayat) August 1, 2023
اب مہنگائی "ملکی مفاد" میں ہے۔
اور صوبائی، وفاقی الیکشن نہ کروانے سے "آئین" بھی نہیں ٹوٹتا۔ pic.twitter.com/oX7Pz8TuIU