امن اور خوشحالی کے راستے پر گامزن رہنا ہی استقامت ہے: آرمی چیف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(احمد منصور ) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہےکہ ملک پر نظر ڈالیں تو برف پوش پہاڑوں سے لے کر صحراؤں کی وسعت تک کیا کچھ نہیں،ہماری سر زمین بہت سے معدنیات سے مزین ہے اور ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے کہ ہم مل کر ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں۔
اسلام آباد میں پاکستان منرل سمٹ سے تاریخی خطاب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ پاکستان میں چھپے خزانوں کی دریافت کریں، حکومت پاکستان نے تمام اداروں کے ساتھ مل کر ایس آئی ایف سی کا قیام یقینی بنایا، اس کا قیام تمام شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے جبکہ منرل سمٹ ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے آسان کاروبار کے نئے اصول وضع کرتا ہے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ امن اور خوشحالی کے راستے پر گامزن رہنا ہی استقامت ہے، معدنیاتی پروجیکٹس عوام کی ترقی کا زینہ ہیں.
سورہ رحمنٰ میں اللہ تعالیٰ نےفرمایا ’’اورتم اپنےرب کی کون کون سی نعمتوں کوجھٹلاؤگے‘‘۔
آرمی چیف نے قرآن پاک کاحوالہ دے کرواضح کیا کہ اللہ ان کی مدد کرتا ہےجو اپنی مدد آپ کرتے ہیں، ساحلی پٹی سے میدانی علاقوں تک اس سر زمین میں کیا کچھ نہیں ہے، ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے کہ ہم مل کر ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں ، ہمیں کبھی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔
اس موقع پر آرمی چیف نے بیرک گولڈ کے سی ای او اور پریذیڈنٹ مارک برسٹو کا شکریہ ادا کیا جبکہ انہوں نے سعودی مائننگ منسٹر انجینئیر خالد بن صالح المدیفر اور دیگر سرمایہ کاروں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
’’جنرل عاصم منیر نے علامہ اقبال کا یہ شعر بھی پڑھا‘‘
تیرے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
خُودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
عبث ہے شکوہِ تقدیرِ یزداں
تو خود تقدیرِ یزداں کیوں نہیں ہے