روبوٹ کے ہاتھوں پہلے انسان کا قتل کب ہوا؟

Aug 01, 2023 | 20:02:PM

(24 نیوز) روبوٹک ٹیکنالوجی آنے کے بعد یہ ہی گمان کیا جارہا ہے کہ وہ انسانوں کی ملازمتوں پر قبضہ کرلیں گے اس کے ساتھ ساتھ وہ دیگر شعبوں پر بھی اپنی حکمرانی قائم کرکے انسانوں کو ضرورت کو ختم کردیں گے لیکن یہ ہی روبوٹ انسان کے قاتل بھی گردانے جاتے ہیں، اس حوالے سے حیران کن بات یہ ہے کہ ماضی میں روبوٹ کے ہاتھوں ایک قتل ہوچکا ہے۔

یہ واقعہ 25 جنوری 1979ء کو امریکی ریاست مشی گن کے شہر فلیٹ راک میںپیش آیا، مقبول موٹر کمپنی فورڈ میں کام کرنے والے ’رابرٹ ویلیمز‘ نامی فیکٹری ورکر کو انتظامیہ کی جانب سے کاسٹنگ پلانٹ کے شیلفنگ یونٹ میں بھیجا گیا۔

رابرٹ ویلیمز کو گاڑیوں کے مخصوص پُرزے گِننے کی ذمہ داری دی گئی کیونکہ اس ڈیوٹی پر مامور روبوٹک مشین پرزے کی گنتی کے حوالے سےغلط ریڈنگ دے رہی تھی جس کے باعث پرزوں کے صحیح حساب کتاب کیلئے وہاں جانے کی ضرورت تھی۔

یہ بھی پڑھیے: واٹس ایپ کا شاندار فیچر متعارف،صارفین کیلئے بڑی خوشخبری

پرزے گننے والی روبوٹک مشین 1 ٹن کے بازو اور وزن پرمشتمل تھی، بدقسمت ویلیمز جیسے ہی پرزے گننے کیلئے اوپر چڑھا، اسی دوران روبوٹک مشین بھی چل پڑی جس کی زد میں آکر ویلیمز کا سر کچلا گیا۔

روبوٹ نے واقعے سے لاعلم ہوکر اپنا کام جاری رکھا، اس دوران رابرٹ کی لاش 30 منٹ تک وہیں پڑی رہی، جب فیکٹری کے دیگر ورکرز وہاں پہنچے تب انہیں وقوعہ کا علم ہوا۔

واقعے کے بعد رابرٹ ویلیمز کے خاندان نے روبوٹ بنانے والی کمپنی لیٹن انڈسٹریز پر مقدمہ دائر کیا اور 10 ملین ڈالرز زرِ تلافی وصول کیے۔

مزیدخبریں