(24نیوز)ایران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے اسرائیلی حملے میں شہید ہونے کے بعد قم کی مسجد میں انتقام کی نشانی سرخ پرچم لہرایا گیا۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق قم کی جمکران مسجد میں سرخ پرچم لہرایا گیا جو ایران کی روایت کے مطابق خون کا بدلہ خون ہوتا ہے۔اس سے قبل 2020 میں بھی قم کی مسجد جمکران میں اس وقت سرخ پرچم لہرایا گیا تھا جب پاسداران کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو عراق میں امریکی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
ایرانی حکومت نے حماس کی سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کے بعد تین روزہ قومی سوگ کا بھی اعلان کر دیا۔ایرانی میڈیا کے مطابق حکومت نے ایک بیان کے ذریعے اعلان کیا کہ 31 جولائی، یکم اور 2 اگست کو ملک بھر میں اسماعیل ہنیہ کو شہید کیے جانے پر قومی سوگ منایا جائے گا۔
ایران نے بیان میں اسرائیل کے ظالمانہ اقدام کی مذمت کی جو نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کے بعد تہران میں پیش آیا۔سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کو سخت سے سخت سزا کے لیے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی موت کا بدلہ لینا ایران پر فرض ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے جولائی میں ہدف سے زائد محصولات جمع کر لئے