اسماعیل ہنیہ کے قتل کی سازش کہاں تیار ہوئی ؟سینئر صحافی سلیم بخاری کا انکشاف

Aug 01, 2024 | 00:10:AM
اسماعیل ہنیہ کے قتل کی سازش کہاں تیار ہوئی ؟سینئر صحافی سلیم بخاری کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(فرخ احمد) تہران میں اسرائیلی میزائل حملے میں حماس کے  سربراہ اسماعیل ہنیہ کی  شہادت پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینئر صحافی و اینکر سلیم بخاری نے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا، ساتھ ہی انہوں نے حماس رہنما کی شہادت کی سازش بارے انکشاف کیا اور بتایا کہ یہ سازش امریکا میں تیار کی گئی تھی ،جسے اب عملی جامہ پہنایاگیا ہے۔

 سلیم بخار ی نے  مولانا فضل الرحمان کی طرف سے احتجاج کی کال  کی حمایت کی اور کہا کہ ہیں کسی بھی سیاسی وابستگی سے بالا تر ہو کر اس احتجاج کا حصہ بننا چاہیےتاکہ ایک زوردار میسج جائے ،انہوں نے کہا کہ اب امریکہ  جتنے مرضی بہانے تلاش کرے لیکن وہ اس سازش سے اپنا دامن بچا نہیں سکتا میری اطلاعات اور جیسے  اثار نظر آرہے ہیں کہ نیتن یاہو اور امریکہ نے مل کر اس قتل کی سازش تیار کی ہے۔

انہوں نے سکیورٹی کی خرابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ بہت بڑا سکیورٹی کا نقص ہے کہ ایران کے ہارٹ میں اتنے خاص الخاص مہمان کو اتنی آسانی سے نشانہ بنا لیا گیا، انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ایرانی صدر کی ہیلی کاپڑ   حادثے میں ہلاکت بھی سکیورٹی کا   ہی نقص تھا،ایران اپنی اس ذمہ داری سے عہدہ برا  نہیں ہو سکتا کہ وہ ایک مہمان  کی حفاظت کرنے میں ناکام رہا،ایران کے بدلہ لینے  کے بیان پر انہوں نے کہا کہ ایران نے آج تک ابھی قاسم سلیمانی  کا بدلہ بھی نہیں لیا، لیکن حماس اپنے   سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ ضرور لے گی۔

 الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کے مقاصد کیا ہیں؟

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل قائمہ کمیٹی سے کثرت رائے سے منظوری پر سلیم بخاری نے اپنی رائے کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسی لڑائی   ہے جس کے متعلق  ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ اس کا انجام کیا ہوگا؟ اصل میں عدلیہ اور حکومت کے بیچ میں ٹھنی ہوئی ہےدوسری طرف عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ٹھنی ہوئی ہےتو یہ ایک عجیب و غریب قسم کی صورتحال بن گئی ہے، سپریم کور ٹ کے فیصلے  کے نتیجے میں حکومت کے پاس اپشنز کم تھے اور حکومت  کے پاس ایک آپشن تو یہ تھا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اس پر عمل درآمد کرتی لیکن  حکومت نے یہ فیصلہ کیا کہ اس پر عمل درآمد نہیں کرنا سب سے پہلے حکومت نے الیکشن کمیشن کے ذریعے39 لوگوں کا نوٹیفیکشن جاری کروا دیا  جنہوں نے یہ بیان حلفی جمع کرایا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کےٹکٹ سے الیکشن لڑ کر آئے ہیں باقی 41  لوگوں کے لیے حکومت ایک بل لے آئی ہے کہ جو آدمی ایک دفعہ کسی پارٹی میں شامل ہو جائےوہ دوبارہ کسی دوسری پارٹی میں نہیں جاسکتا اس طرح تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں یہ سب کچھ اسی جنگ کے نتیجے میں ہو رہا ہے جو ان تینوں فریقین کے درمیان ہو رہی ہے۔

حکومت کی جانب سے دہشتگردانہ سرگرمیوں کے باعث کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کو "فتنہ الخوارج" کہنے کے فیصلے پر سلیم بخاری نے کہا کہ  ٹی ٹی پی کی اسلام کی حقیقی تعلیمات کے منافی حرکات اور سرگرمیوں کے باعث یہ فیصلہ بلکل درست ہے ، انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریاست میں کسی کو کھلی چھٹی نہیں دی جاسکتی کہ وہ اپنے مسلم بھائی کی جان لے  اور مساجد  اور دیگر عبادت گاہوں پر حملہ کرے،کوئی معاشرہ اس کی اجازت نہیں دے سکتا، یہ کوئی جہاد نہیں ہے۔

دیگر کیٹیگریز: ضرور پڑھئے - انٹرویوز
ٹیگز: