بریکنگ نیوز،مخصوص نشستوں کی کہانی ختم

Aug 01, 2024 | 10:34:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)حکومت نے اِس وقت ٹھان لی ہے کہ تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کے حصول سے ہر صورت روکنا ہے ،یہی وجہ ہے کہ مخصوص نشستوں کےفیصلےپرحکومت نے اپنی چال چل دی ہے ،قانونی ماہرین کی رائے میں ترمیمی ایکٹ بل کی منظوری کے بعد 12 جولائی 2024کو مخصوص نشستوں کے حوالے سے 8ججز کا اکثریتی فیصلہ شدید متاثر ہوگا۔الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم کا بل جسے الیکشن (دوسرا ترمیمی) ایکٹ 2024 کا نام دیا گیا ہے جو قومی اسمبلی میں پیش ہونے کے بعد قائمہ کمیٹی سے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔

پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ بل کی حمایت میں 8 اور مخالفت میں 4 ووٹ آئے، پی ٹی آئی نے بل کی مخالفت کی، جے یو آئی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ پیپلزپارٹی اجلاس میں شریک ہی نہیں ہوئی۔ بلال اظہر کیانی نے بل سے متعلق قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی۔اپوزیشن رکن علی محمد خان اور وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔علی محمد خان نے کہا کہ ہمارے خلاف بھی سپریم کورٹ کے بڑے فیصلے آئے، یہ بل پارلیمنٹ بامقابلہ سپریم کورٹ ہو گا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق تحریک انصاف موجود تھی،الیکشن کمیشن نے کس قانون کے تحت تحریک انصاف کے امیدواروں کے کاغذات منظور نہیں کیے۔وزیر قانون نے کہا کہ سپریم کورٹ میں درخواست گزار سنی اتحاد کونسل تھی تحریک انصاف نہیں، سپریم کورٹ میں کنول شوزب کی فرمائشی پٹیشن تھی، مقدمہ یہ تھا کہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو دی جائیں، اگر سنی اتحاد کونسل نے ایک نشست بھی جیتی ہوتی تو اسے مخصوص نشستیں مل سکتی تھیں۔

وزیر قانون نے علی محمد خان کو جواب دیا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کا قانون پی ٹی آئی کی حکومت کا ہی بنایا ہوا ہے۔علی محمد خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کیوں سپریم کورٹ کا فیصلہ صحیح نہیں سمجھا ؟ کیا الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کا فیصلہ صحیح نہ سمجھنے پر شرمندگی ہے؟وزیر قانون نے کہا کہ قانون یہ نہیں کہتا کہ میٹھا میٹھا کھالیں اور کڑوا کڑوا تھوک دیں، علی محمد خان نے وزیر قانون کو جواب دیا کہ کیا قانون یہ بھی کہتا ہے کہ ایک دن سیاسی جماعت پر آرٹیکل 6 کی بات کریں اور اگلے روز مذاکرات کی دعوت دیں،۔بہرحال اب قائمہ کمیٹی میں الیکشن ترمیمی ایکٹ بل منظور ہوگیا ہے جس پر لطیف کھوسہ کا یہ دعوی تھا کہ وہ اِس بل کو کسی صورت قائمہ کمیٹی میں منظور نہیں ہونے دیں گے۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں