(24نیوز)اسلام آباد کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کو پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں رؤف حسن و دیگر کیخلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں رؤف حسن سمیت 9ملزموں کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی،ڈیوٹی مجسٹریٹ عباس شاہ نے درخواست پر سماعت کی ،پی ٹی آئی وکیل علی بخاری، مرزا عاصم بیگ، سردار مصروف عدالت پیش ہوئے،ایف آئی اے پراسیکیوٹر بھی ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ احمد وقاص کے انکشاف پر ایف آئی آر ہوئی، سارا کیس انکشاف پر ہے،3خواتین کی ضمانت ہو چکی، 9افراد کی ضمانت کی درخواست عدالت کے سامنے ہے،9ملزمان تنخواہ پر کام کرتے ہیں،ملزمان کا رؤف حسن سے کوئی تعلق نہیں،کوئی چوکیدار، کوئی مالی تو کوئی نائب قاصد ہے،یہ لوگ ملازمت کرتے ہیں، اتنے دن سے جیل کاٹ رہے ہیں۔
وکیل علی بخاری نے مزید کہا کہ رؤف حسن ودیگر پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں،رؤف حسن کی عمر 76سال اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں،رؤف حسن کی جان کو کچھ ہو جاتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے،رؤف حسن کو فی الحال چھوڑیںِ آٹھ نوکری پیشہ افراد نے ملک کو کیا نقصان پہنچایا؟ریاست کیا ہے؟ قانون اور آئین کے مطابق ریاست عوام ہے،بات چلتے چلتے ملک کی سالمیت سے سوشل میڈیا تک پہنچ گئی ہے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے ضمانت کی مخالفت کی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعد ازاں عدالت نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور انہیں پیکاایکٹ کے تحت درج مقدمے میں رہاکرنے کا حکم دیا۔