برزخ:انتقام ،محبت اور نفرت کا امتزاج،کیا ہونے جارہا ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مادھو لال حسین)"میرا دل ایک قبر ہے، جہاں محبت دفن ہے، اور میں ماتم کرنے والا ہوں" کسی کے یہ خوبصورت الفاظ میں نے پڑھے تھے اور میرے دل پر یہ ہمیشہ کے لیے نقش ہوگئےتھے، آج برسوں بعد کچھ ایسا دیکھنے کو ملا جس نے ان الفاظوں کو پھر سے ذہن میں روشن کردیا، محبت،موت،پیار،یاد اور زندگی یہ ایسے الفاظ ہیں جن کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے، دیکھنے سے تو یہ سمجھ میں نہیں آتا مگر جب اس کو محسوس کیا جائے تو یہ احساس ہوتا ہے کہ ہم کون،کہاں اور کیسے ہیں، یہ دنیا پریشانیوں اور دکھوں کا دوسرا نام ہے اور ان کا تب احساس ہوتا ہے جب ہمیں جس کی سب سے زیادہ خواہش ہوتی ہے وہی چیز ہمیں نہیں ملتی، برزخ سیریز بھی ایسے جذباتوں اور احساساتوں سے گھری ہوئی نظر آتی ہے، اس سیریز نے جو درد اپنے اندر سمویا ہوا ہے وہ ہر انسان محسوس کر سکتا ہے یہی وجہ ہے شاید انسان اس کو دیکھنے کے بعد خود کی یادوں میں کہیں کھو سا جاتا ہے اور یہ الفاظ ذہن میں آتے ہیں:
"آخر میں، یہ موت نہیں تھی جس نے مجھے تباہ کیا، بلکہ وہ زندگی تھی جو میں نے تمہارے بغیر گزاری تھی"
برزخ چھ حصوں پر مبنی ایک تکلیف دہ، بے باک طور پر فنی سیریز ہے جس کی شوٹنگ شمالی پاکستان کی ’وادی ہنزہ‘ میں کی گئی ہے اور یہ وادی مایوس کن، پرنپاتی خوبصورتی میں بھیگ گئی ہے، یہ سیریز ڈائریکٹر عاصم ؑباسی کے انداز کی نمایاں خوبصورتی کو عیاں کرتی دکھائی دیتی ہے، فواد خان، صنم سعید، سلمان شاہد، سید ارحم، خوشحال خان وغیرہ کرداروں میں اس طرح کھوئے ہوئے دکھائی دیتے ہیں کہ یہ کہانی ان کی اپنی زندگی کی کہانی کا احساس دلاتی ہوئی دکھائی دیتی ہے، اس کہانی میں کردار درختوں سے بنے سرسبز پہاڑوں میں کھو جاتے ہیں چنار، خوبانی، ہر چیز استعارے کے ساتھ پکی دکھائی دیتی ہے، پتے، کبوتر، ہتھیلی کے نشان، جادوئی چاند کے نشان دیوار پر لکھے ہوئے ہیں،چٹانوں کے وہ پتھر جنہیں بھوت اپنی پیٹھ پر اٹھاتے ہیں، ایک زاویے سے، پریوں کے پروں سے ملتے جلتے ہیں،ایک دروازے کا فریم شہرزادے کے بازو پر بنے ہوئے اووروبوروس کے ٹیٹو کی بازگشت کرتا ہے، کہانی کے کردار خواہش اور موت کی ایک غیر معمولی وادی میں پھنسے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، جعفر ایک لفظی پریتوادت والے گھر میں رہتا ہے، حالانکہ عام دیہاتی لوگوں کی زندگی بالکل اسی طرح سحر زدہ محسوس ہوتی ہے (وہ اس بات پر متفق نظر آتے ہیں کہ "کائنات کا رحم" کیا ہے)،برزخ دو چیزوں کے درمیان روک اور آڑ کو کہتے ہیں، اس سے مراد روح اور جسم کے درمیان موت کے بعد سے قیامت تک آڑ کا درمیانی عرصہ ہے، جس میں روح نہ تو انسانوں کی طرح جی سکتی ہے اور نہ ہی دنیا سے جا چکی ہوتی ہے، کہانی بھی اسی عنوان کے گرد گھومتی ہے:
قسط :01
اس سیریز کی پہلی قسط یا پریمیئر میں جعفر کا ایک لڑکی (مہتاب) کے بھوت سے شادی کرنے کے اعلان کے ساتھ ہوتا ہے، جس نے اس کے خاندان کو حیران کر دیا۔ فلیش بیکس ان کی المناک محبت کی کہانی کو ظاہر کرتی ہے، اور خاندان کا تاریک ماضی کھلنا شروع ہو جاتا ہے، کئی راز جو ان کے ماضی میں پشت پناہی کر رہے ہوتے ہیں وہ ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں، کئی خوبصورت مگر اداسی سے گِھری ہوئی پھول کی تصویریں ظاہر کرتی ہیں کہ کس قدر دردناک کہانی ہے جو کہیں اندر ہی چھپی ہوئی ہے۔
قسط :02
دوسری قسط اپنے اندر مزید کچھ راز لیے ہوئے ہوتی ہے اور پھر اچانک ہی جب خاندان اپنے آبائی گھر پر جمع ہوتا ہے تو تناؤ بڑھ جاتا ہے، راز اور جھوٹ کھل جاتے ہیں، شہریار کے بچے اپنے ہی شیطانوں کا مقابلہ کرتے ہیں، شیرزادے کی موجودگی حقیقت اور مافوق الفطرت کے درمیان کی لکیروں کو دھندلا کر مزید واضح ہو جاتی ہے، اس کی مثال ایک پھول سی ہوتی ہے جو باہر سے تو خوبصورت اور دلکش ہوتا ہے مگر اندر اندر کہیں خود سے ہی اپنے بقا کی جنگ لڑ رہا ہوتا ہے۔
قسط:03
تیسری قسط بہت کچھ عیاں کرتی ہے خاندان کی ماضی کی غلطیاں اور دھوکہ دہی بے نقاب ہو جاتی ہے، جو جذباتی تصادم کا باعث بنتی ہے، یہ قسط ایک چنبیلی کی مانند دکھائی دیتی ہے جو اپنا سب کچھ عیاں کر چکی ہوتی ہے، اس کے پاس اپنا کچھ بھی نہیں ہوتا بس وہ پھول ہوتا ہے جو عنقریب مرجھانے والا ہوتا ہے اور یہی کیفیت اس وقت اس خاندان کی ہوتی ہے، شہریار کا بیٹا سلمان اپنی شناخت اور خواہشات کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے، مافوق الفطرت عناصر میں شدت آتی جاتی ہے، اور شیرزادے کی بھوت کی موجودگی زیادہ طاقتور ہوتی جاتی ہے۔
قسط :04
حالیہ آئی اس قسط میں خاندان کے نسلی صدمے کو فلیش بیکس اور انکشافات کی ایک سیریز کے ذریعے دریافت کیا جاتا ہے،شہریار کی بیٹی (لینا) کو اپنی ذہنی صحت کی جدوجہد کا سامنا ہے، اور خاندان کے راز ان کے تعلقات کو تباہ کرنے کے حوالے سے سامنے آتے ہیں۔شیرزادے کی موجودگی ابلتے ہوئے مقام تک پہنچ جاتی ہے، جس سے خاندان اپنے اجتماعی جرم اور شرمندگی کا سامنا کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔
ان ابتدائی اقساط نے محبت، خاندان اور چھٹکارے کی ایک پرجوش اور فکر انگیز تلاش کا مرحلہ طے کیا، چار اقساط میں یہ سلسلہ ایک خوفناک جھوٹے نوٹ سے ٹکراتا ہے، ایک سائیکیڈیلک فریک آؤٹ جو مسلسل تصوف کے مزاج کو ظاہر کرتا ہے ،یہ لمحہ بہ لمحہ جنگلی پن اور حقیقت پسندی سے ہٹ کر اور سائیکالوجی اور اسٹیج پرفارمنس آرٹ کے دائرے میں بدل جاتا ہے، مزید آنے والی اقساط میں محبت،نفرت،تناؤ اور زندگی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کوششیں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔