(24 نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ کچھ لوگ آئی پی پیز پر سیاست کررہے ہیں، پروٹیکٹڈصارفین کو3ماہ کیلئےبجلی بلوں میں ریلیف دیاگیاہے۔
اسلام آباد میں مرکزی رہنما ایم کیوایم مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے بجلی کے 2سستے ترین پاورپلانٹس لگائے تھے،وزیراعظم نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کی نجکاری کااعلان کیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ ڈسکوز کی نجکاری کاعمل شروع ہوچکاہے، فیصلہ کیاتھا کہ ڈسکوز کوسیاسی مداخلت سے پاک کیاجائے گا،پروٹیکٹڈصارفین کو3ماہ کیلئےبجلی بلوں میں ریلیف دیاگیاہے،عوام کو50ارب روپے کی سبسڈی دی گئی،بجلی چوری روکنے کیلئے صوبائی حکومتوں کیساتھ مل کرکام کررہے ہیں۔
عطار تارڑ کا کہنا تھا کہ بجلی بلوں کی ادائیگی میں 10دن کی توسیع دی گئی ہے،ہردور میں آئی پی پیز لگتے رہے ہیں،آئی پی پیز پر ریویوکےمعاملے پرمشاورت جاری ہے، پوری قوم چاہتی ہے کہ بجلی سستی ہو،کچھ لوگ آئی پی پیز کےمعاملے کوسیاست کیلئے استعمال کرناچاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ پاسکو کے افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی گئی، فائلر اور نان فائلرز کے اعدادوشمار بھی جلد جاری کردیئے جائیں گے، معاشی اصلاحات کا ایجنڈا ترجیح ہے، فائلرز میں 50لاکھ لوگوں کا اضافہ ہوا ہے،ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کو ڈیجیٹائزڈ کرنے جارہے ہیں، پی ڈبلیو ڈی سال کے پتہ نہیں کتنے ارب کھاجاتاہے ، پی ڈبلیو ڈی کے مافیا کو آج تک کسی نے ہاتھ نہیں ڈالا تھا، پی ڈبلیو ڈی کو بند کیا گیا ہے، وزیراعظم کی کوئی ذاتی رنجش نہیں کہ پی ڈبلیو ڈی کو بند کیا گیا۔
عطاتارڑ نے کہا کہ 2018میں مہنگائی 4فیصد تھی،جی ڈی پی گروتھ ریٹ 6فیصد پر تھا، پنکی ،گوگی اور کپتان ملک تباہ کرگئے، مہنگائی 6فیصد پر پہنچ گئی، ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر آیا تو کہا گیا امریکی سازش ہے، لوگوں کی ذہن سازی کی گئی،بہت سارے چھٹی پر چلے گئے تھے کہ ڈیفالٹ کی چھاپ ہم پر نہ لگے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کھڑے رہے اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ایکسپورٹ بند ہوگئی ہوتیں،ڈالر 600روپے کا ہوگیا ہوتا، ڈیفالٹ کی صورت میں پٹرول آسمان سے باتیں کررہا ہوتا، آپ سے درخواست ہے پٹرول سستا ہونے پر بھی سوال کیا کریں، پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی گنجائش رکھی گئی تھی لیکن عملدرآمد نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں سبسڈی دینے پر تمام چیزیں مہنگی ہوگئی تھیں، ایکسپورٹرز کی ایل سیز کھلنی بند ہوگئیں تھیں، ڈالر کا دارومدار مہنگائی پر ہے، جماعت اسلامی سے درخواست ہے احتجاج،دھرنا ختم کردیں، جماعت اسلامی ہمارے ساتھ بیٹھے اور تجاویز دے۔
رہنما ایم کیو ایم مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وزیراعظم اور ٹیم جس لیول پر کام کررہی ہے امید ہے لوگوں کو ریلیف ملنے جارہا ہے، ایم کیو ایم کی جانب سے وزیراعظم شہبازشریف کا شکر گزار ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے تمام اچھے اقدامات کے ساتھ ہیں، ہم نے اس مسئلے پر سیاست نہیں کی،لوگوں کے مسائل کو آگے رکھا، آئی ایم ایف کی تلوار ہمارے سر پر ہے، آئی پی پیز معاہدوں کو ختم کیا تو وہ بیرون ملک کسی کورٹ میں جاسکتے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ انڈسٹریز بند ہورہی ہیں،لوگ بیروزگار ہورہے ہیں، ہم نے 12ہزار ارب روپے کا ریونیو بزنس کمیونٹی سے کمانا ہے، آئی پی پیز ایک بہت بڑا زخم ہے،اس کو بند کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم ہمارے تمام نکات کو ایڈریس کررہے ہیں، انشاءاللہ جلد لوگوں کو اس حوالے سے خوشخبری اور ریلیف ملے گا۔