مردانہ وجاہت رکھنے والی الجزائر کی باکسر نے اطالوی حریف کو 46سیکنڈمیں پچھاڑ ڈالا

Aug 01, 2024 | 21:01:PM
مردانہ وجاہت رکھنے والی الجزائر کی باکسر نے اطالوی حریف کو 46سیکنڈمیں پچھاڑ ڈالا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز ) پیرس اولمپکس  کے دلچسپ مقابلے جاری ہیں، ایسا ہی ایک مقابلہ الجزائر کی ایمانی خلیف اور اطالوی باکسر انجلیناکارینی کے درمیان ہوا جو  صرف 46 سیکنڈہی جاری رہ سکا۔

پیرس اولمپکس میں آج ہونے والے ویلٹر ویٹ راؤنڈ آف کے 16 ویں باؤٹ میں اطالوی باکسر انجلینا کارینی اور الجزائر کی ایمانی خلیف آمنے سامنے آئیں ،جس میں مرد نما جسامت کے باعث مشہور ایمانی خلیف کے سامنے اطالوی باکسر صرف 46 سیکنڈز ہی ٹک پائی اور میدان چھوڑنے کا اعلان کر دیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ ایمانی کو 2023کی عالمی چیمپئن شپ میں صنفی اہلیت کے ٹیسٹ میں ناکام ہونے پر  ایونٹ سے باہر کر دیا گیا تھا۔

کارینی اپنے کوچ کے ساتھ ہوئے 30 سیکنڈ کے مباحثے کے بعد رنگ میں واپس آئیں اور خلیف کے خلاف لڑائی جاری رکھنے سے انکار کر دیا،کارینی نے انکشاف کیا کہ خلیف کے مکے ان کے پورے کیرئیر میں کھائے مکوں سے زیادہ سخت اور مشکل تھے،مقابلے کے ابتدائی مراحل میں کارینی کو پڑے خلیف کے ایک مکے نے ان کی چِن سٹریپ کو بھی اکھاڑ پھینکا، جس سے ان کی شارٹس خون سے بھر گئی۔ آخر کار، کارینی کو مقابلے سے دستبردار ہونے کا اعلان کرنے کے بعد روتے ہوئے رنگ کے مرکز میں بیٹھا دیکھا گیا۔

 اطالوی باکسر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ فیصلہ ناک کی ظاہری چوٹ کی وجہ سے تھا، لیکن اس کے بعد سے یہ واقعہ پورے سوشل میڈیا پر ملے جلے ردعمل کا موضوع بننے سے نہیں رکا،اس کے بعد اپنے ایک بیان میں کارینی نے کہا کہ ’میرے لیے، یہ ہار نہیں ہے، جب تم ان رسیوں پر چڑھتے ہو تم پہلے سے ہی ایک جنگجو ہو، تم پہلے سے ہی ایک فاتح ہو‘۔

الجزائری باکسر خلیف جنہوں نے 2022 کی عالمی چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا، انہیں گزشتہ سال نئی دہلی میں گولڈ میڈل مقابلے سے چند گھنٹے قبل نااہل قرار دے دیا گیا تھا، کیونکہ وہ ٹعسٹوسٹیرون لیول کی بلند سطح کی وجہ سے انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن (IBA) کے صنفی اہلیت کے معیار پر پورا نہیں اترتی تھیں۔

تاہم، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) نے آئی بی اے کے فیصلے کے خلاف فیصلہ کیا اور کھیلوں میں شرکت کے لیے خلیف کو ہری جھنڈی دے دی،یہ مقابلہ سوشل میڈیا پر اعلیٰ شخصیات اور مداحوں کے درمیان یکساں بحث کا موضوع بنا رہا۔ ایک طرف، اٹلی کی خاندانی وزیر یوجینیا روکیلا اور وزیر کھیل اینڈریا ابودی نے آئی او سی سے ان کی اہلیت کے معیار پر سوال اٹھائے ہیں۔ دوسری طرف، یہاں تک کہ ایلون مسک نے بھی خلیف کے ماضی کے ریکارڈز پر روشنی ڈالتے ہوئے گیمز میں ان کی موجودگی کو ’غیر منصفانہ‘ قرار دیا۔