مصنوعی جلد تیار ،مصنوعی اعضا میں استعمال کیا جائیگا

Dec 01, 2020 | 16:19:PM

(24نیوز)سعودی عرب کے سائنسدانوں نے طب کے میدان میں حیرت انگیز کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے ایسی جلد تیار کی ہے جو ناصرف، مضبوط اور لچک دار ہے بلکہ حساسیت بھی رکھتی ہے۔

 تفصیلات کے مطابق :یہ حیرت انگیز ایجاد شاہ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں کی کوششوں کا ثمر ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس جلد کو مستقبل میں مصنوعی اعضا میں استعمال کیا جائے گا۔ اس جلد کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ خود بخود مرمت ہوتی ہے۔اس نئی ایجاد کو الیکٹرانک جلد کا نام دیا گیا ہے۔یہ انسانی جلد کی طرح حساس ہے۔اس ایجاد کے محقق ڈاکٹر یاچن کائی نے کہا ہے کہ مثالی الیکٹرانک جلد کو انسانی جلد کے بہت سے قدرتی افعال مثلا درجہ حرارت کی حس اور چھونے سے پیدا ہونے والے قدرتی رد عمل کا ہم آہنگ بنایا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مناسب طریقے سے لچکدار الیکٹرانکس جلد تیاری جو اس طرح کے نازک کام انجام دے سکے جبکہ روزمرہ کی زندگی میں پیش آنے والے چیلنج کا مقابلہ کرسکے۔
 

واضح رہے کہ ،اگرچہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سائنس دانوں نے انسانی برقی کلون کو "الیکٹرانک" طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی ہے لیکن پچھلی کوششیں معیاری کلوننگ کےنتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ یہ پروٹو ٹائپ ایجاد آٹھ انچ تک کے فاصلے سے اشیاء کو سمجھ سکتی ہے ، ایک سیکنڈ کے دسویں سے بھی کم وقت میں اشیاء کے ساتھ بات چیت کرسکتی ہے اور خود کو 5000 سے زائد بار مرمت کر سکتی ہے۔پچھلی کوششوں سے انسانی جلد کو ایک نئی پرت مل گئی جسے ایکٹو نینوومیٹیرلز سے بنایا گیا۔ یہ ایک کھینچے جانے کے قابل پرت جوانسانی جلد کی طرزپر کام کرتی ہے۔لیکن ان دونوں تہوں کے مابین رابطہ اکثر کمزور یا بہت مضبوط ہوتا تھا جس نے اس کی استحکام ، حساسیت یا لچک کو کم کردیا تھا جس کی وجہ سے اس کے ٹوٹنے کا زیادہ امکان رہتا تھا۔

ڈاکٹر کائی نے کہا کہ ای جلد تیار کرنے کے تجربات حیرت انگیز رفتار سے بدل رہے ہیں۔ دو جہتی سینسر کی آمد نے ان میکانکی طور پر پتلی اور مضبوط مواد کو فعال اور پائیدار مصنوعی چمڑے میں شامل کرنے کی کوششوں کو تیز کیا ہے ۔
 

مزیدخبریں