(24نیوز) سپریم کورٹ نے غیر قانونی افغان شہریوں کی بے دخلی کیس میں وفاق، اپیکس کمیٹی، وزرات خارجہ اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے کہا کہ غیر قانونی افغان شہریوں کو بے دخلی کا معاملہ آئینی تشریح کا بھی ہے، اٹارنی جنرل معاملے پر لارجر بینچ تشکیل دینے کے نقطے پر معاونت کریں،سپریم کورٹ میں جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے افغان مہاجرین کی واپسی کے خلاف درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار فرحت اللہ بابر نے موقف اپنایا کہ نگراں حکومت کے پاس غیر قانونی شہریوں کی بے دخلی کا مینڈیٹ نہیں، جن افغان شہریوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے وہ سیاسی پناہ کی درخواستیں دے چُکے ہیں اور اس عدالت کے پاس شہریوں کے حقوق کے تحفظ کا اختیار ہے، آرٹیکل 4، 9، 10 اے اور آرٹیکل 25 کے تحت بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوئے ہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ 40 سال سے جو لوگ یہاں رہ رہے ہیں کیا وہ یہاں ہی رہیں اس پر عدالت کی معاونت کریں۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے معاہدے مہاجرین کے حقوق کو تحفظ دیتے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کے ان معاہدوں کا پابند ہے۔
بعدازاں عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔