ٹریفک کا شور ذہنی تناؤ اور بے چینی میں اضافہ کر تا ہے، محقیقین کا دعویٰ

Dec 01, 2024 | 10:47:AM
ٹریفک کا شور ذہنی تناؤ اور بے چینی میں اضافہ کر تا ہے، محقیقین کا دعویٰ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک)ٹریفک کا شور نہ صرف ہمارے جسمانی سکون کو متاثر کرتا ہے بلکہ ذہنی تناؤ اور بے چینی میں بھی اضافہ کرتا ہے، جس سے ہماری روزمرہ کی زندگی میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔

 ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہےکہ سڑک پر موجود ٹریفک کا شور قدرتی آوازوں کے مثبت اثرات کو نقصان پہنچا کر لوگوں کے ذہنی تناؤ اور بے چینی میں اضافہ کر سکتا ہے۔

ماضی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چڑیوں کی چہچہاہٹ اور دیگر قدرتی آوازیں بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن اور سانس میں تیزی کو قابو کر سکتی ہیں۔

برطانوی محققین نے اپنے مطالعے میں لوگوں کو قدرت سے آنے والی آوازیں اور ٹریفک کے شور کے تین منٹ طویل ٹیپ سنانے سے پہلے اور بعد میں ان کے فوائد، نقصانات اور لوگوں کے مزاج پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں : سابق وزیر اعظم کا شہباز شریف کو اہم مشورہ

محققین نے ایک بیان میں کہا کہ مطالعہ بتاتا ہے کہ قدرتی آوازیں ذہنی تناؤ اور بے چینی کو کم کر سکتی ہیں اور انسانوں کے سبب پیدا ہونے والی آوازیں جیسے کہ ٹریفک کا شور، ان آوازوں کے ممکنہ مثبت اثرات کو ختم کر سکتی ہیں۔ اس لیے شہروں میں ٹریفک کو کم کرنا لوگوں کے مثبت اثرات کے تجربے کے لیے ضروری ہے۔

یہ مطالعہ یونیورسٹی آف دی ویسٹ انگلینڈ اور بیٹ کنزرویشن ٹرسٹ نے مشترکہ طور پر کیا جس کے نتائج جرنل PLOS ONE میں شائع ہوئے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی جب شرکاء کو قدرتی آوازیں سنائی گئیں تب ان میں ذہنی تناؤ اور بے چینی کم ہوئی اور ان کا مزاج بہتر ہوا۔ لیکن ٹیپ میں ٹریفک کی آوازیں شامل کرنے کے بعد ان قدرتی آوازوں کے فوائد محدود ہوگئے۔