ڈھاکہ میں23 ویں سائنس کونسل آف ایشیا کانفرنس کاانعقاد 

جدید دور میں سماجی و اقتصادی ترقی کا انحصار علم اور اس کے مؤثر استعمال پر ہے،پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری

Dec 01, 2024 | 14:55:PM
ڈھاکہ میں23 ویں سائنس کونسل آف ایشیا کانفرنس کاانعقاد 
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)بنگلہ دیش میں23 ویں سائنس کونسل آف ایشیا کانفرنس کاانعقادکیاگیاجس میں کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے علم پرمبنی سماجی واقتصادی ترقی پرزور دیا۔ 

ڈھاکہ میں ہونے والی اس کانفرنس کا انعقاد بنگلہ دیش اکیڈمی آف سائنسز اور سائنس کونسل آف ایشیا نے بنگلہ دیش کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے تعاون سے کیا،اس سال کانفرنس کا موضوع "چوتھا صنعتی انقلاب اور مستقبل کا معاشرہ" ہے۔

کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک اورورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کے جنوب اوروسطی ایشیا کے نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے 23 ویں سائنس کونسل آف ایشیا کانفرنس 2024ء میں اپنے خطاب کے دوران اس بات پر زور دیا کہ جدید دور میں سماجی و اقتصادی ترقی کا انحصار قدرتی وسائل کی بجائے علم اور اس کے مؤثر استعمال پر ہے۔

  اپنے خطاب کے دوران  ڈاکٹر اقبال چوہدری نے مکنزی گلوبل انسٹیٹیوٹ کی 2019 کی رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں پیشگوئی کی گئی کہ جدیدٹیکنالوجی جیسے موبائل، انٹرنیٹ، مصنوعی ذہانت، IoT، جدید روبوٹکس اور جینیاتی تحقیق 2025 تک 33 ٹریلین ڈالر کی معیشت پیدا کریں گی۔

انہوں نے ورلڈ اکنامک فورم کے بانی کلاؤس شواب کے اس قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہم ایک تکنیکی انقلاب کے دہانے پر ہیں جو ہمارے زندگی گزارنے، کام کرنے اور ایک دوسرے سے تعلقات استوار کرنے کے انداز کو بنیادی طور پر بدل دے گا۔

 پروفیسراقبال چوہدری نے تعلیم،سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے سیاسی حمایت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تعلیم وتحقیق میں سرمایہ کاری بڑھانے اور خواتین کی سائنس میں شمولیت کو فروغ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے مزیدکہا کہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دانشورانہ املاک کے حقوق کا تحفظ اور بین الاقوامی تعاون بہت ضروری ہے،بطور کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر اقبال چوہدری نے خطے کے نوجوان سائنسدانوں،طلبہ اور محققین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کامسٹیک کے فیلوشپ پروگرام کا ذکر کیا جو او آئی سی کے تحت سب سے زیادہ ہے اور جس سے سینکڑوں طلبہ مستفید ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بین الملکی تعلقات کی بہتری کیلئے ثقافتی سفارت کاری اہم ہے:اسحاق ڈار

اپنے دورہ ڈھاکہ کے دوران پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے بنگلہ دیش کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی سمیت دیگر اداروں کے حکام کے ساتھ ملاقاتیں بھی کیں جس میں بنگلہ دیشی حکام کی طرف سے پاکستانی یونیورسٹیوں، کامسٹیک اور تحقیق کے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے اور باہمی تعاون پر مبنی دو طرفہ تعلقات میں دلچسپی ظاہر کی گئی اور مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیاگیا،انہوں نے اعلان کیا کہ کامسٹیک سائنس کونسل آف ایشیا کے ساتھ مل کر نئے منصوبے شروع کرے گا تاکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کو ترقی کے مزید مواقع فراہم کیے جا سکیں۔