تعلیمی اداروں میں عربی کو لازمی مضمون قرار دینے کا بل سینیٹ میں منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بل کے متن کے مطابق اسلام آباد میں پہلی سے پانچویں جماعت تک عربی زبان پڑھائی جائے، جماعت ششم سے 11ویں تک عربی گرامر پڑھائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں میں عربی کولازمی مضمون قرار دینے کا بل سینیٹ سے منظور ہو گیا۔متعلقہ وزیر چھ ماہ میں اس بل پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گا۔عربی زبان لازمی پڑھانےکا بل مسلم لیگ ن کے سینیٹر جاوید عباسی نے سینیٹ اجلاس میں پیش کیاتھا۔
بل کے محرک سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ کسی نے کبھی یہ اعتراض تو نہیں کیا کہ انگلش نہ پڑھائی جائے، پاکستانیوں کو عربی زبان آئے تو مڈل ایسٹ کے ممالک میں بہت نوکریاں ملیں گی، عربی سیکھ کر قرآن پاک سمجھیں تو ہم ان مسائل سے نہ گزریں جن سے گزر رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی جانب سے عرب کلچر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ کلچر میرا نہیں ہے، میرا کلچر انڈس ویلی ہے، عربی بطور آپشنل زبان نصاب میں موجود ہے ، اسے لازمی کیوں قرار دیا جائے؟
وزیر مملکت علی محمد خان نے رضا ربانی کے جواب کہا اس بل کے ساتھ پورا پاکستان کھڑا ہے، ایک اچھا مسلمان بننے لیے عربی سمجھنا لازم ہے، ہم نے بچوں کو قرآن نہیں سکھایا اسی لئے کوئی انہیں خود کش بمبار بنا رہا ہے، علاقائی زبانوں سے متعلق رضا ربانی کے موقف کا بھی حامی ہوں۔
مولانا غفور حیدری نے کہا جنت کی زبان بھی عربی ہے، قرآن سمجھنے کیلئے عربی زبان ضروری ہے۔
وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا نئے نصاب میں پانچویں تک ناظرہ قرآن کی تعلیم لازمی قرار دی گئی ہے۔