بجلی پھر مہنگی۔۔ صارفین پر 26 ارب 40 کروڑ کا بوجھ ڈا لا جائے گا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(نیوز ایجنسی)نیپرا نے سی ہی پی اے کی بجلی کی قیمت میں تین روپے 12پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ،فیول ایڈجسٹمنٹ کے باعث صارفین پر 26 ارب 40 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔
منگل کو چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے سماعت کی صدارت کی ۔ نیپرا حکام نے بتایاکہ سی پی پی اے نے 3 روپے 12 پیسے کا اضافہ مانگا ہے ، ایل این جی اور کوئلے کی قیمت میں دسمبر میں اضافے سے فیول لاگت مجموعی طور پر 72 ارب روپے رہی،فیول کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث لاگت میں 32 ارب روپے کا اضافہ ہوا ۔چیئر مین نیپرا نے کہاکہ این ٹی ڈی سی کس طرح 11 کے وی کے نقصانات مانگ رہی ہے ، این ٹی ڈی سی صرف اپنے نیٹ ورک کے نقصانات مانگے ۔ نیپرا حکام نے بتایاکہ پاور پلانٹس چلانے کیلئے اکنامک میرٹ آڈر کی خلاف ورزی سے 2 ارب 60 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ صارفین پر پڑا ، ایل این جی کی عدم دستیابی کے باعث صارفین کو 2 ارب 60 کروڑ روپے اضافی کا بوجھ اٹھانا پڑا ۔ ممبر سندھ نیپرا نے کہاکہ اگر یہ گیس فراہم ہو جاتی تو ٹیرف میں 30 پیسے کی کمی ہوتی ۔ نیپرا کے مطابق دسمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ 3 روپے 9 پیسے فی یونٹ بنتی ہے ، نومبر میں فیول ایڈجسٹمنٹ 4 روپے 30 پیسے فی یونٹ تھی ۔
چیئر مین نیپرا نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث فیول کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے ، ہماری کوشش ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کا بوجھ صارفین پر مکمل منتقل ہو ۔ چیئرمین نیپرا نے کہاکہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کو صارفین کو ریلیف دی جائے۔ چیئر مین نیپرا نے کہاکہ اس پر بین الوزازتی اجلاس میں غور ہوا ہے ۔ نیپرا حکام نے کہاکہ صارفین سے فیول لاگت کی وصولی فروری کے بلوں میں کی جائے گی ۔سی پی پی اے حکام نے کہاکہ سی پی پی اے نے تجویز دی ہے کہ موسم سرما میں گارگو کی شیڈول سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے جرمانے کو بڑھایا جائے ، ایل این جی کے عالمی مارکیٹ میں ریٹس بہت مہنگے ہونے کے باعث سپلائرز نے آڈرز دینے سے انکار کر دیا ۔سی پی پی اے حکام نے کہاکہ ایل این جی کی قیمت میں اضافے سے بجلی کی پیداواری لاگت بڑھی ۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد نیپرا نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں۔جنوری کے دوران مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا۔۔ اعدادوشمار جاری