12 یونیورسٹیز میں کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کی کھلی چھوٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پنجاب کی 12 یونیورسٹیز میں اربوں روپے کی کرپشن اور ہزاروں کی تعداد میں غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کی تحقیقاتی ٹیم نے پنجاب کی 12 بڑی جامعات میں کرپشن سے متعلق رپورٹ پیش کر دی ہے۔
جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 10 سالوں میں پنجاب کی 12 بڑی جامعات میں 4554 غیرقانونی بھرتیاں ہوئیں اور وائس چانسلرز کی جانب سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ رپورٹ میں جامعات میں 6 ارب 61 کروڑ روپےکرپشن کا انکشاف بھی کیا گیا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب کی جامعات میں بغیر اشتہارات کے بھرتیاں کی گئیں اور ریکروٹمنٹ پالیسی کو نظرانداز کیا گیا۔
اینٹی کرپشن کیرپورٹ کےمطابق گریڈ 1 سے گریڈ 16 تک 3138 غیر قانونی بھرتیاں جبکہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کی نشستوں پر1416 غیر قانونی بھرتیاں کی گئی۔سرگودھا یونیورسٹی 1099 غیر قانونی بھرتیوں کیساتھ پہلے نمبر رہی، پنجاب یونیورسٹی میں 689، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں789 ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد میں 209 ، گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد میں 540، جی سی یونیورسٹی لاہور میں 136، یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینمل سائینسز میں 310، یو ای ٹی لاہور میں 15، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی میں 524، خواجہ فرید انجینئرنگ یونیورسٹی رحیم یار خان میں 98 اور ویمن یونیورسٹی ملتان میں 784 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں۔ محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل نے تحقیقاتی رپورٹ گورنر پنجاب کو ارسال کر کے غیر قانونی بھرتیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی ہے۔