(24نیوز)مراد سعید کا کہنا ہے کہ محترمہ بینظر بھٹو کے خلاف غلیظ مہم ہم نے نہیں چلائی، محترمہ کی تصاویر ہیلی کاپٹر سے ہم نے نہیں پھینکیں، آج یہ وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کے بارے میں جو غلط باتیں کر رہے ہیں ، ایسی باتیں ہم نے کبھی نہیں کیں، ملک کے ادارواں کو یہ نشانہ کیوں بنا رہے ہیں؟
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن والے عدالت میں کرپشن ثابت ہونے پر اداروں کو نشانہ بناتے ہیں، پی ڈی ایم کراچی جا کر اردو زبان کا مذاق اڑاتی ہے، 2020 میں استعفے پیش کئے پھر مکر گئے۔اپوزیشن ممبر نے دھمکی دی کہ ہم آئیں گے تو آپ کیخلاف انتقامی کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا سوئس اکاؤنٹس، سرے محل، گولڈ کے حوالے سے رپورٹ موجود ہے، رپورٹ میں ایک پارٹی کے شریک چیئرمین کا بھی ذکر ہے۔سندھ کی ترقی کا پیسہ جعلی اکاؤنٹ کی نذر ہوا اور منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر گیا، جعلی اکاؤنٹ کیس پر جے آئی ٹی ہے، کیا یہ کیس وزیرِ اعظم عمران خان نے بنایا ہے؟ محترمہ بے نظیر کی حکومت میں وہ وزیر بنے اور مسٹر 100 پرسنٹ قرار دیئے گئے۔
مراد سعید نے سوال اٹھایا کہ کیا پاناما پیپرز نیب نے جاری کئے تھے؟پاناما پیپرز آنے کے بعد آئس لینڈ کے وزیرِ اعظم نے استعفیٰ دیا، کیا نیب نے کہا تھا کہ پاناما پیپرز آنے سے پہلے آپ انٹرویو میں کہیں یہ پراپرٹی ہماری ہے؟ سپریم کورٹ میں قطری خط آ جاتا ہے، کیلیبری فونٹ کے ذریعے جعل سازی کرتے ہیں۔ اداروں کو اپنی کرپشن کے دفاع کے لیے استعمال کیا، جمہوریت نام ہے احتساب اور شفافیت کا، بہترین جمہوریت کے لیے میڈیا کا بہت اہم کردار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاناما پر عدالت کے فیصلے میں کہا جاتا ہے کہ آپ صادق و امین نہیں، آپ پر کرپشن ثابت ہو جاتی ہے، خواجہ آصف کیس میں سوال ہے کہ آپ وزیرِ دفاع اور خارجہ ہو تو اقامہ کیوں رکھتے ہو؟انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کی اسلام آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں جائیدادیں ہیں، آپ کی آمدن ایک لاکھ ہے اور جائیداد ایک ارب کی کیسے؟ پوری دنیا میں آپ نے جائدادیں بنائیں، آپ نے یہاں سے کِک بیکس لیں، کیا جواب دینے کی بجائے آپ اداروں کو نشانہ بنائیں گے؟