بچوں کیلئے خصوصی سیکیورٹی فیچرز کے حامل ب فارم متعارف کرانے کا فیصلہ 

ان اقدامات سے شناختی معلومات کی چوری اور غلط استعمال روکنے میں مدد ملے گی،محسن نقوی

Jan 01, 2025 | 10:43:AM
بچوں کیلئے خصوصی سیکیورٹی فیچرز کے حامل ب فارم متعارف کرانے کا فیصلہ 
سورس: 24نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اویس کیانی)وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر تاریخ میں پہلی بار دس سال سے زائد العمر بچوں کیلئے خصوصی سیکیورٹی فیچرز کے حامل ب فارم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیاگیا۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر سیکیورٹی فیچرز کے تحت دس سال سے زائد العمر بچوں کی انگلیوں کے نشانات اور تصویر کو ب فارم کا لازمی حصہ بنا دیا گیاہے،اس خصوصی ب فارم(رجسٹریشن سرٹیفکیٹ) کا اجراء نادرا اور محکمہ پاسپورٹ کے اشتراک سے مرحلہ وار15 جنوری سے کیا جائے گا۔

محسن نقوی کاکہناہے کہ ان اقدامات سے بچوں کی شناختی معلومات کی چوری اور غلط استعمال  روکنے میں مدد ملے گی،یہ اقدامات بچوں کے جعلی شناختی کارڈز،غیر قانونی پاسپورٹ کے حصول اور انسانی سمگلنگ جیسے جرائم کی روک تھام میں  بھی معاون ثابت ہونگے،چیئرمین نادرا،ڈی جی پاسپورٹ اور پوری ٹیم کو مختصر مدت میں ب فارم میں اصلاحات متعارف کرانے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق پہلے مرحلے میں 15 جنوری سے 10 سال سے زائد اور 18 سال سے کم عمربچوں کے نادرا سینٹر پر انگلیوں کے نشانات اور تصویریں لی جائیں گی،ان بچوں کےساتھ والدین میں سے کسی ایک یا قانونی سرپرست کا آنا لازم ہے اور انہیں اپنے ہمراہ اپنا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور بچے کا یونین کونسل یا ٹاؤن کمیٹی سے جاری شدہ کمپیوٹرائزڈ پیدائش سرٹیفکیٹ بھی لانا ہوگا۔ 

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق نادرا میں ضروری کارروائی کے بعد بچے کا تصویر والا ب فارم جاری کیا جائے گا،10 سال سے زائد اور 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو نئے پاسپورٹ کی درخواست دیتے وقت نادرا سے جاری شدہ انگلیوں کے نشانات اور تصویر والا ب فارم پیش کرنا ہوگا،پرانا ب فارم جس میں تصویر اور انگلیوں کے نشانات شامل نہیں مذکورہ بالا عمر کے بچوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔

 ترجمان وزارت داخلہ کامزیدکہناہے کہ والدین یا قانونی سرپرست نادرا سے دس سال سے زائد العمر بچے کی تصویر اور انگلیوں کے نشانات والا نیا ب فارم بنوائیں،ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس پاسپورٹ کی درخواست پر کارروائی کے دوران نادرا کے ڈیٹا بیس سے بچے کی تصویر اور انگلیوں کے نشانات کی تصدیق کرے گا۔

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق اگلے مراحل میں مزید اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی،یونین کونسل میں آنکھوں کے نشانات یعنی آئرس سکین، تصویریں اور انگلیوں کے نشانات حاصل کرنے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی،نادرا کے شناختی نظام کو صوبوں کے سول رجسٹریشن مینجمنٹ سسٹم کے ساتھ ضم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ 

یہ  بھی پڑھیں:الوداع 2024:پاکستان نئی امیدوں،امنگوں کے ساتھ سال 2025 میں داخل

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق نادرا کی پاک آئی ڈی موبائل ایپ پر پہلے سے بہتر خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے،تمام پاکستانی شہریوں کو ڈیجیٹل آئی ڈی کا اجراء کیا جائے گا ۔