حکومت،پی ٹی آئی مذاکرات،کیا نتیجہ نکلنے والا ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)تحریک انصاف اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں،پی ٹی آئی کی یہ کوشش ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے اپنے زیادہ زیادہ سے مطالبات کو منوا سکے،کل حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دور ہےلیکن یہ چہ مہ گوئیاں بھی ہو رہی ہیں کہ تحریک انصاف کے پس پردہ بھی مذاکرات ہو رہے ہیں ۔
بیک ڈور رابطوں کے ذریعے حل نکالنے کی ہر ممکن کوشش ہورہی ہے۔اور واقفان حال کہتے ہیں کہ اِس حوالے سے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی پُل کا کردار ادا کر رہی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ کل بھی بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی میں ایک طویل میٹنگ ہوئی ہے۔
جب بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں بری کیا گیا تو تب سے یہ قیاس آرائیاں کی جانے لگی ہیں کہ کسی ڈیل کے نتیجے میں ہی بشریٰ بی بی کو رہا کیا گیا ۔ اب ایک بار پھر یہ کہا جارہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے ذریعے بانی پی ٹی آئی مقتدرہ سے رابطے میں ہیں ۔اگر اِس بات میں صداقت ہے تو یہ کہا جاسکتا ہے کہ ابھی تک اِن بیک ڈور رابطوں کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا ہے ، بانی پی ٹی آئی اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے بار بار یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اُنہیں’ ہاؤس اریسٹ‘ کی مشروط پیشکش کی جارہی ہے کہ وہ حکومت کو چلنے دیں پھر اُس صورت میں بانی پی ٹی آئی کو سیاسی گنجائش دینے کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں ۔لیکن بانی پی ٹی آئی اِس شرط کو ماننے کیلئے تیار نظر نہیں آرہے۔
ظاہر ہے ایسا کرنے سے اُن کی ڈیل کرنے کا تاثر اِن کے حامیوں میں جائے گا ،یہی وجہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ایک ڈیڈ لاک کی کیفیت ہے ۔اور یہی وجہ ہے کہ یہ تاثر اُبھر رہا ہے کہ اِس ڈیڈلاک کو توڑنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ بانی پی ٹی آئی پر اپنے دباؤ کو بڑھانا چاہتی ہے ۔190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ بھی چار دنوں میں آںے والا ہے ۔اِس کے علاوہ فیض حمید جو فوج کی تحویل میں ہیں جس کی وجہ سے نو مئی کیسز میں بانی پی ٹی آئی کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں ۔
اِس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کی حالیہ پریس کانفرنس سے بھی صاف ظاہر ہے کہ پاک فوج چاہتی ہے کہ نو مئی کے ماسٹر مائنڈ کو سزا دلوائی جائے ۔ آج لاہور ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی پر پنجاب میں کتنے مقدمات درج ہیں؟ اِس حوالے سے رپورٹ جمع کروائی گی ۔عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق 9 مئی واقعات کے بعد بانی پی ٹی آئی کیخلاف پنجاب میں 59 مقدمات درج ہوئے، جن میں 26 مقدمات میں اُنہیں گرفتار کیاگیا۔
علی امین گنڈاپور جن کے بارے میں یہ تاثر ہے کہ وہ طاقتور حلقوں کے قریب ہیں وہ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں ایک بار پھر حکومت کو للکار رہے ہیں ۔یعنی تحریک انصاف کی طرف سے دباؤ بڑھایا جارہا ہے کہ اگر مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو مزاحمت کی سیاست کا پھر سے آغاز کردیا جائے گا۔ اگر تحریک انصاف پھر سے مزاحمتی سیاست کو اپناتی ہے تو اُس کی سیاسی گنجائش کم ہوسکتی ہے ۔اور اسٹیبلشمنٹ صاف صاف پیغام بھی دے رہی ہے ۔جبکہ رانا ثنا اللہ پی ٹی آئی کو یہ پیشکش کر رہے ہیں کہ 2 جنوری کو ہونے والے مذاکرات میں احتجاج کے طریقوں پر اتفاق کرلینا چاہئے ، حدود طے کر لینی چاہئے کہ اس سے آگے لائن کراس نہیں ہوگی۔
اب وزیر اعظم کو وسوسے آرہے ہیں ۔اِن کے بیان سے ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت کوئی نہ کوئی خطرہ محسوس کر رہی ہے۔جبکہ فواد چوہدری یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ اور بانی پی ٹی آئی میں کوئی لڑائی نہیں ہے۔اِس حکومت کے پاس کچھ نہیں جو وہ بانی پی ٹی آئی کو دے سکے۔