آپ کہہ رہے ہیں کہ سرٹیفکیٹ غلط ہیں کیونکہ تب تک چیئرمین منتخب نہیں ہوا تھا؟جسٹس منیب اختر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں جسٹس منیب اختر نے کہاکہ آپ کہہ رہے ہیں کہ سرٹیفکیٹ غلط ہیں کیونکہ تب تک چیئرمین منتخب نہیں ہوا تھا؟وکیل نے کہاکہ سرٹیفکیٹ جمع کراتے وقت جب چیئرمین منتخب نہیں ہوئے تو کاغذات نامزدگی درست نہیں۔
سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ نے سماعت کی،الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیرنے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ میری 4قانونی معروضات ہیں،پی ٹی آئی نے قانون کے مطابق انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرائے،30منٹ میں دلائل مکمل کر لوں گا۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت پارٹی سے وابستگی سرٹیفکیٹ اور فارم 66ریکارڈ پر ہیں،تحریک انصاف نے پارٹی سے وابستگی سرٹیفکیٹ اور فارم 66جاری کئے،وابستگی سرٹیفکیٹ اور فارم 66جاری ہوئے تو پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات نہیں کرائے تھے،پی ٹی آئی نے فارم 66بائیس دسمبر اور پارٹی سے وابستگی سرٹیفکیٹ 13جنوری کو جاری کئے،پی ٹی آئی کو پارٹی سے وابستگی سرٹیفکیٹ کاغذات نامزدگی کے ساتھ لگانے چاہئے تھ۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ بتا دیں پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی میں لکھا ہے کہ سرٹیفکیٹ منسلک ہیں،وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 23دسمبر کو فیصلہ کیا، اس کے بعد پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا،جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سکندر بشیر سے استفسار کیا کہ بتائیں غلطی کہاں اور کس نے کی؟۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ کاغذات نامزدگی میں بلینک کا مطلب آزاد امیدوار ہے،جسٹس منیب اختر نے کہاکہ آپ کہہ رہے ہیں کہ سرٹیفکیٹ غلط ہیں کیونکہ تب تک چیئرمین منتخب نہیں ہوا تھا؟وکیل نے کہاکہ سرٹیفکیٹ جمع کراتے وقت جب چیئرمین منتخب نہیں ہوئے تو کاغذات نامزدگی درست نہیں۔