کورٹ مارشل میں 5 سابق نیوی افسران کی سزائے موت پرعملدرآمد روکنےکےحکم میں توسیع
Stay tuned with 24 News HD Android App
(احتشام کیانی)اسلام آباد ہائیکورٹ نےکورٹ مارشل میں 5 سابق نیوی افسران کی سزائے موت پرعملدرآمد روکنےکےحکم میں توسیع کردی۔
جسٹس بابر ستار نے سزائے موت پانے والے سابق نیوی افسران کی درخواست پر سماعت کی،جسٹس بابر ستار نے کہاعدالت کے سامنے ایک ہی سوال ہے کہ سزائے موت کیوں دی گئی اس کی وجوہات بتائی جائیں؟
درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ جنرل کورٹ مارشل میں سزائے موت سنائی گئی لیکن وکیل کی معاونت فراہم نہیں کی گئی، ملزمان سے شواہد اور کورٹ آف انکوائری کی دستاویزات بھی شیئر نہیں کی گئیں، ان دستاویزات تک رسائی کے بغیر سزائے موت کیخلاف اپیل فائل کی گئی جو مسترد ہوئی۔پاک بحریہ کے سابق افسران ارسلان نذیر ستی،محمد حماد، محمد طاہر رشید، حماد احمد خان اور عرفان اللہ نے اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔
پاکستان نیوی کی جانب سے رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کی گئی۔رپورٹ میں پاک نیوی کی جانب سے کہا گیا کہ کورٹ مارشل کی کارروائی شیئر نہیں کی جا سکتی۔
جسٹس بابر ستار نے نمائندہ پاک بحریہ سے استفسار کیا کہ آپ چاہتے ہیں میں فیصلہ کر دوں؟ جس پر پاکستان نیوی کے نمائندہ نے ہدایات لینے کیلئے عدالت سے وقت مانگ لیا۔
جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ آپ کوئی وجوہات نہیں بتا رہے کہ سزائے موت کیوں دی گئی؟ یہ بتانا کہ سزائے موت کیوں دی گئی یہ کوئی سیکرٹ ایشو نہیں۔میرے سامنے ایک ہی سوال ہے کہ سزائے موت کیوں دی گئی وجوہات بتائی جائیں۔
عدالت نے ہدایات لینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔