50 فیصد ٹیکس کوئی نہیں دیگا، نوکریاں کرنے والے چھوڑ جائیں گے، شاہد خاقان عباسی

Jul 01, 2024 | 12:58:PM

(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کوئی بھی یہ ٹیکسز برداشت نہیں کرسکتا، جو نوکریاں کررہے ہیں چھوڑ جائیں گے، 50 فیصد ٹیکس کوئی نہیں دے گا۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے ملک بھر میں نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مینڈیٹ نہ رکھتی ہو تو ازسرنو الیکشن کے علاوہ اور حل کیا رہ جاتا ہے۔ نئے الیکشن سے پہلے سیاسی مفاہمت ضروری ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حد سے زائد ٹیکسز کا ریٹ بڑھائیں گے تو لوگ نہیں دیں گے۔ پاکستان کے عوام اس ٹیکس کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتے، کیا حکومت نے ٹیکس بیس بڑھانے کی کوشش کی؟ کوئی بھی یہ ٹیکسز برداشت نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ جو نوکریاں کررہے ہیں چھوڑ جائیں گے، ٹیکس ریٹس گرا دیں، 50 فیصد کوئی نہیں دے گا، 15 فیصد رکھیں گے لوگ دیں گے۔ برآمدات پر مزید ٹیکس لگایا جا رہا ہے، پہلے ہی سب سے مہنگی بجلی، گیس اور زمین ہے اور اس پر بھی مزید ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔

سابق لیگی رہنما نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کی اکثریت 50 فیصد ٹیکس نیٹ میں آتی ہے، کیا وہ ٹیکس دیتے ہیں؟ سیاسی جمود آجائے، حکومت مینڈیٹ نہ رکھتی ہو تو ازسرنو الیکشن کے علاوہ اور حل کیا رہ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی بدانتظامی سے پچھلے سال جو 7 ہزار بجلی کا بل تھا وہ اب 17 ہزار ہوگیا ہے، بیسیوں اداروں کی لمبی فہرست ہے، ختم کیے جائیں۔ جگاڑ کب تک کریں گے، اصلاحات نہیں کریں گے تو نہیں چل سکتے، قرضوں کے پیسے پر گزارہ کرتے رہے اب وہ گنجائش ختم ہوگئی ہے۔

شاہد خاقان نے مزید کہا کہ ان ٹیکسز سے کمپنیوں میں موجود اچھے منیجرز ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے۔ آج ملک اور اداروں میں تفریق ہے، اس طرح ملک نہیں چلے گا۔کیا یہ 6، 7 آدمی ساتھ نہیں بیٹھ سکتے؟ ملک بے پناہ مشکل میں ہے، ملک کو دیکھیں کیسے آگے جانا ہے۔

مزیدخبریں