برازیل:ناکام کورونا پالیسی پر صدر   گیل بولسونارو کے مواخذے کا مطالبہ

Jun 01, 2021 | 11:54:AM

(24 نیوز)عالمی وبا کورونا وائرس سے شدید متاثرہ ملک برازیل میں ہزاروں مظاہرین نے حکومت کی کووڈ پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔دارالحکومت برازیلیا میں  پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کیا گیا اور صدر گیل بولسونارو کے مواخذے کا مطالبہ کیا گیا۔  

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت برازیلیا کے علاوہ ریو ڈی جنیرو سمیت دیگر شہروں میں بھی ہزاروں افراد مظاہروں میں شامل ہوئے ۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ برازیل میں کورونا وائرس کے پھیلائو  کے سبب روز بروز حالات  بگڑتے  جارہےہیں۔ اس کے باوجود بھی صدر بولسونارو عوام کےتحفظ کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں۔ ان کی ناقص پالیسیوں  اور بروقت مطلوبہ مقدار میں کورونا کی ویکسین کے انتظامات نہ کرنےکی وجہ سے صورتحال خراب ہوئی ہے۔مظاہروں میں ایسے کئی  بینرز اور پلے کارڈز نظر آئےجن پر ملک میں کورونا سے ہونے والی اموات میں اضافےاور تشویشناک  حالات کیلئے صدر کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ عوام نے حکومت سے سوشل ویلفیئر کی مد میں بجٹ بڑھا نے پر بھی زور دیا ہے۔
واضح رہے  کہ صدر بولسونارو   گزشتہ سال جولائی میں  کورونا وا ئرس سے متاثر ہوئے  تھے۔ لیکن کئی ماہ تک وہ یہ کہتے ہوئے مذاق اڑاتے رہے کہ یہ ایک معمولی سا زکام ہے۔  اکثر وہ  احتیاطی  تدابیرپر عمل درآمد سے بھی گریز کرتے نظر آ تے رہے ہیں۔ وہ صدارتی رہائش گاہ سے باہر بنا ماسک پہننے نکل جایا کرتے تھے۔گزشتہ ہفتہ ہی وہ اپنے حامیوں کے ہمراہ  بائیک ریلی میں شریک ہوئے تھے۔ اس ریلی میں بھی سماجی فاصلہ برقرار رکھنے  اور دیگر تدابیر کو نظر انداز کیا گیا تھا۔ ان  کے مخالفین کا کہنا ہے کہ  وبا کے دور میں بھی عوام کے تحفظ کے بجائے  صدر اپنی کرسی بچانے کیلئے ہر اقدامات کررہےہیں۔  

یہ بھی پڑھیں:  مودی نے 130کروڑ بھارتی شہریوں کو  کورونا بحران میں غرق کیا، کانگریس نے استعفا کا مطالبہ کر دیا

مزیدخبریں