مقبوضہ کشمیر:والد کو علیحدگی پسند قرار دیکر تنخواہ روک لی،بیٹے نے حالات سے تنگ آ کر خودکشی کرلی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) بھارت سرکار کے اوچھے ہتھکنڈوں کے باعث مقبوضہ کشمیر میں ایک 24 سالہ نوجوان نے اپنے گھر کے مالی حالات خراب ہونے کی وجہ سے خود کشی کرلی، اس کے والد کو حکومت نے ’’علیحدگی پسندی‘‘ کے الزام میں دو سال سے زائد عرصے سے ماہانہ تنخواہ سے محروم کررکھا تھا، اس اندوہناک واقعے کے بعد وادی میں سننی پھیل گئی اور لوگوں نے وادی میں قابض بھارتی حکومت کے خلاف سخت غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ خودکشی کرنے والے نوجوان کے والد کو پولیس نے کلین چٹ دے دی تھی۔ اس کے باوجود بھی تنخواہ نہیں دی گئی۔ رپورٹ کےمطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے پوسٹ گریجویٹ طالب علم شعیب بشیر نے زہر پینے سے چند منٹ قبل ایک ویڈیو ریکارڈ کی تھی۔ جس میں اس نے کہا کہ ’’ پچھلے ڈھائی سال سے میرے والد کی تنخواہ روک دی گئی، اسکے بعد سے ہی میں اپنے خاندان کی تکلیفیں برداشت کرنے کے قابل نہیں رہا۔ بشیر کی اندوہناک موت پر پورے مقبوضہ کشمیر میں غم و غصہ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی نے 130کروڑ بھارتی شہریوں کو کورونا بحران میں غرق کیا، کانگریس نے استعفا کا مطالبہ کر دیا