(24نیوز)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں جموں کے لوگ کورونا لاک ڈاﺅن کے دوران امداد کی فراہمی میں ناکامی پرقابض بھارتی حکام کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں کے علاقے مراٹھہ محلہ کے لوگوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم کورونا سے نہیں بلکہ بھوک سے مر جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ سے کوئی ہماری مدد کے لئے نہیں آیا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے اورہماری زندگی مشکل میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ فیکٹریوں کو بند کر دیا گیا ہے اور ہمارے پاس کوئی کام نہیں ہے۔ ہماری خواتین کو زندہ رہنے کے لئے بھیک مانگنے پر مجبورکیاگیا ہے۔
لوگوںنے کہاکہ میڈم میئر آئی اورماسک تقسیم کئے ،ہم نے ان سے راشن تقسیم کرنے کے لئے کہا لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ لاک ڈاﺅن کے دوران انتظامیہ نے انہیں راشن اور دیگر چیزیں فراہم کی تھیں لیکن اس بارکوئی ان کی مددکو نہیں آیا۔
ادھر جموں کے بہت سے مندروں کے پجاری بھی مشکل صورتحال سے دوچار ہیں کیونکہ لاک ڈاﺅن کے دوران لوگ مذہبی مقامات کا رخ نہیں کرتے ۔ ایک پجاری نے کہاکہ ہمارا گزار اخیرات پر ہوتا تھاجو لوگ پوجا کرانے کے عوض دیتے تھے۔لیکن لاک ڈاﺅن کے دوران لوگ مندروں میں نہیں آرہے ہیں اور انتظامیہ سے کوئی ہماری مدد کےلئے نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں۔بیٹا بھی والدہ کے نقش قدم پر۔۔’’ شلپا شیٹھی‘‘ کے ڈانس کو کاپی کرنے کی ویڈیو وائرل
کورونا سے نہیں بھوک سے مر جائیں گے ۔۔کشمیریوں کی دہائی۔۔پجاری بھی پھٹ پڑے
Jun 01, 2021 | 19:31:PM