(24 نیوز)پنجاب حکومت کی ترجیح تعلیم نہ رہی،، شہر کے11سوسے زائد سرکاری سکولوں کے بجٹ میں ڈیڑھ کروڑ کی کٹوتی،، سکول سربراہان کو بل،سٹیشنری سمیت دیگر ادائیگیوں میں مشکلات کا سامناکرنا پڑے گا۔
سکول ایجوکیشن حکام کے مطابق محکمہ خزانہ نے پنجاب کے48 ہزار سرکاری سکولوں کے آخری کوارٹر کے بجٹ میں2 ارب 40 کروڑ روپے کا کٹ لگایا ہے،اس سے براہ راست سرکاری سکولوں کے سربراہان کو انتظامی طور پر مشکلات پیش آئیں گی۔ ادھر دو ارب چالیس کروڑ روپے کے بقایا فنڈز لینے کیلئے محکمہ سکول ایجوکیشن کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔
چوتھی سہ ماہی میں 48 ہزار سکولوں کو صرف 1 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں،بجٹ کم ملنے سے سکول سربراہان کو بل،سٹیشنری،مرمت،سویپراور فلیکسز کی ادائیگیوں میں مشکلات ہونگی،بیشتر سکولوں کے اکاﺅنٹ میں صرف 7 سے 10 ہزار روپے منتقل ہوئے ہیں۔
محکمہ سکول ایجوکیشن کے حکام کے مطابق مذکورہ سہ ماہی میں کم بجٹ ملنے سے سکول سربراہان پریشانی سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت اور نادرا میں پیدائش،وفات، نکاح اور طلاق کی کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن کا معائدہ