(ویب ڈیسک) سابق انٹیلی جنس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا 69 سالہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے پاس زندہ رہنے کے لیے اب صرف تین سال کا وقت رہ گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو خطرناک بیماری ہونے کی خبریں ایک بار پھر زیر گردش ہیں۔
سابق انٹیلی جنس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا 69 سالہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے پاس زندہ رہنے کے لیے اب صرف تین سال کا وقت رہ گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو خطرناک بیماری ہونے کی خبریں ایک بار پھر زیر گردش ہیں۔ ان کے کینسر یا پارکنسن میں مبتلا ہونے اور بینائی سے محروم ہونے کی غیر مصدقہ رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:یوٹیلیٹی اسٹورز پر کوکنگ آئل 213، گھی 208 روپے فی کلو مہنگا
روسی انٹیلی جنس ادارے فیڈرل سیکیورٹی سروس کے ایک اعلیٰ افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹرز کی ٹیم کے مطابق صدر پیوٹن کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے اور ملکی صدر کے پاس زندہ رہنے کے لیے صرف 2 یا زیادہ سے زیادہ 3 سال کا عرصہ بچا ہے۔
اس بات کا انکشاف نامعلوم روسی انٹیلی جنس افسر نے اپنے ادارے کے سابق اعلیٰ عہدیدار بورس کارپیچکوف کو بھیجے گئے پیغامات میں کیا گیا ہے جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پوٹن اپنی بینائی کھو رہے ہیں اور شدید سر درد میں مبتلا رہتے ہیں۔
روسی انٹیلی جنس افسر نے سنڈے مرر سے گفتگو میں کہا کہ صدر پوٹن جب ٹی وی پر نظر آتے ہیں تو ان کے ہاتھ لرز رہے ہوتے ہیں اور بینائی کم ہوتی جا رہی ہے اس لیے انھیں تقریر کے لیے جو کاغذ ٹکڑے دیئے جاتے ہیں ان میں بڑے بڑے حرف لکھے ہوتے ہیں۔ یہ اتنے بڑے ہوتے ہیں کہ ایک صفحے پر دو سطریں آتی ہیں۔
روسی حکومت نے ہمیشہ ہی ان خبروں کی تردید کی ہے اور صدر پوٹن کو ایک متحرک اور متاثر کن صحت کے حامل کی شخصیت کے طور پر ظاہر کیا ہے۔