حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز ) لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہبا زکو عہدے سے ہٹانے سےمتعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، پرویزالہی، پی ٹی آئی کے سبطین خان سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب اسمبلی میں لوٹے لے کر جانا شرمناک تھا ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے موقع ہنگامہ آرائی اور جھگڑے پر افسوس کا اظہار کیا اور ریمارکس دیتے ہوئےکہا کہ سیکرٹری اسمبلی کی ڈپٹی سپیکر سے کوآرڈینیشن ہوتی تو یہ صورتحال پیش نہ آتی ، سیکرٹری اسمبلی نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی ، ڈپٹی سپیکر کے ساتھ اس روز زیاتی ہوئی مگر سیکرٹری خاموش تھے ،لاہور ہائیکورٹ میں وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی ، وکیل صفدر شاہین نے کہا کہ 63 اے کی تشریح کیلئے صدارتی ریفرنس پہلے دائر کیا ، وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے اجلاس 16 اپریل کو بلایا گیا ، آرٹیکل 63 اے کی تشریح اس انتخاب پر لاگو ہوتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: دعا زہرہ اور اسکاشوہر کہاں؟ لوکیشن سامنے آ گئی،ہائیکورٹ نے پولیس کو بڑا حکم دیدیا
وکیل عامر سعید راں نے کہا کہ آئی جی پنجاب نے اسمبلی میں پولیس داخل کی ، آئی جی کا کہنا تھا کہ عدالت نے حکم دیا جبکہ عدالت نے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا تھا، پوری دنیاکی اسمبلیوں میں جھگڑےہوتےہیں، لیکن جواس دن ڈپٹی سپیکرکےساتھ ہواوہ افسوسناک تھا۔
بعدازاں عدالت نے درخواستوں پر مزید سماعت 6 جون تک ملتوی کر دی۔