آنگ سان سوچی: سیاسی رہنما کی عدالت میں پہلی پیشی

Mar 01, 2021 | 15:39:PM

(24نیوز)میانمار کی سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کو ایک ماہ قبل فوجی بغاوت کے موقع پر حراست میں لے لیا گیا تھا۔ اب اس کے بعد سے پہلی بار انھیں ان کے وکلا نے دیکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انھیں عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا گیا تھا اور بظاہر ان کی 'صحت ٹھیک ہے۔‘ آنگ سان سوچی نے اپنے وکلا سے ملنے کا مطالبہ کیا ہے۔یکم فروری کو لگنے والے مارشل لا کے بعد سے انھیں ایک نامعلوم مقام پر قید کیا گیا ہے۔پیر کو ایک بار پھر مظاہرین نے فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کیا۔ ان کا مطالبہ آنگ سان سوچی کی رہائی ہے۔

میانمار کی سویلین رہنما کو دارالحکومت نیپیدا میں بغاوت کے بعد حراست میں لیا گیا تھا اور وہ اس کے بعد سے اب تک منظرِ عام پر نہیں آئی ہیں۔ان کے حامیوں اور بین الاقوامی برداری میں کئی لوگوں نے ان کی رہائی اور نومبر کے انتخابی نتائج کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے جس میں اُن کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔
 آنگ سان سوچی پر الزام ہے کہ ان کے پاس غیر رجسٹرڈ واکی ٹاکیز تھے اور انھوں نے کووڈ قواعد کی خلاف ورزی کی۔ مگر ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ ان سے بات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پیر کے روز  ان پر دو مزید الزام عائد کیے گئے جن میں الیکشن کے دوران ’خوف پھیلانا‘ شامل ہے۔فوجی رہنماؤں نے انتخابات میں وسیع پیمانے پر فراڈ کا الزام عائد کرتے ہوئے اقتدار پر قبضے کا جواز پیش کیا مگر انتخابی کمیٹی نے ان دعووں کو مسترد کیا ہے۔

مزیدخبریں