ظالمانہ فعل،بیٹی کا ختنہ کروانے والی ماں اور ڈاکٹر کو قید کی سزا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک) افریقی ملک مصر میں اپنی بیٹی کے ختنے کروانے کے جرم میں ایک خاتون اور ختنہ کرنے والے ڈاکٹرکو قید کی سزا سنائی دی گئی۔
العریبہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق بچی کے ختنے کرنے میں ملوث سرجن اور بچی کی ماں کو اسوان فوجداری عدالت نے کو قید کی سزا سنائی۔ بچی کے والد نے اس سرجن کے خلاف مقدمہ درج کرایا جس نے بچی کی تحویل کے دوران اس کی والدہ (اسکی سابقہ بیوی) کی درخواست پر اپنی بیٹی کا ختنہ کروایا تھا۔والد کی جانب سے یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب اسکی سابقہ بیوی نے ماہانہ کفالت کے حصول کے لئے اس کے خلاف فیملی کورٹ میں شکایت درج کروائی۔ جس پر سابق شوہر نے بھی اپنی سابقہ بیوی کے خلاف بچی کے ختنے کرانے کا مقدمہ دائر کردیا۔مقامی فوجداری عدالت نے ڈاکٹر کو دو سال قید اور ماں کو ایک سال کی سزا سنائی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مصری حکومت ختنہ کی سزا کو تیز کرنے، اس جرم کے خلاف بیداری پیدا کرنے، خواتین کے تحفظ اور مجرموں کو سزا دینے کے لئے کام کر رہی ہے۔ اس حوالے سے مصری ایوان پارلیمنٹ نے اپریل 2021 میں خواتین کے ختنے کے جرم کی سزا کو بڑھا کر 10 سال قید کی سزا دینے پر اتفاق کیا تھا۔کونسل نے مارچ 2021 میں حکومت کی طرف سے پیش کئے گئے مسودہ قانون کی منظوری دی اور اس قانون میں ان سرپرستوں اور والدین کو سزا میں شامل کیا جو اپنی بیٹیوں کا ختنہ کروانے کی کوشش کرتے ہیں۔قانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو کوئی بھی خواتین کے ختنے کی درخواست کرتا ہے اور اس کی درخواست پر اس کا ختنہ کرایا جاتا ہے اسے کم از کم 5 سال قید کی سزا دی جائے گی۔اگر اس کا نتیجہ مستقل معذوری کی صورت میں نکلتا ہے تو جرمانے کے ساتھ کم از کم 7 سال کی اضافی قید ہوگی اگر یہ فعل موت کا باعث بنتا ہے، تودس سال جیل کی سزا دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی حجاب پہنے والی طالبات کو کاٹنے کی دھمکی پر پاکستان کو موقف