سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی سے روک دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی سے روک دیا۔ عدالت نے مقدمہ کے فیصلے تک تعیناتیوں پر حکم امتناع جاری کر دیا۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کیخلاف کیس کی سماعت کی۔ وفاقی حکومت نے جواب دینے کیلئے مزید وقت مانگ لیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ ایک ہفتے کی مہلت دی جائے۔ وزیراعلی جی بی کے وکیل مخدوم علی خان کی جانب سے وقت مانگنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایک سال سے مقدمہ زیرالتواء ہے، کیس عدالت میں ہے پھر بھی ججز تعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے استفسار کیا کہ کیا وزیراعلی کی ایڈوائس ججز تعیناتی میں ضروری ہے ؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس نقطے پر تفصیلی دلائل دوں گا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ایک دو ہفتے تعیناتیاں نہ بھی ہوں تو کچھ نہیں ہوگا، ججز چارج سنبھال چکے ہیں انہیں نوٹس دینے کی قانونی حیثیت آئندہ سماعت پر طے کرینگے۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ ججز کو نوٹس کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ جی بی میں ججز تعینات کون کرتا ہے ؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ججز تعیناتی وزیراعظم پاکستان کرتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے جی بی سپریم اپیلیٹ کورغ میں تعینات ججز کو کو بذریعہ رجسٹرار نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 15 مارچ تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کیخلاف وزیراعلی گلگت بلتستان نے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔