(ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ صوبائی انتخابات بارے سپریم کورٹ کا فیصلہ قانون اورانصاف کے بنیادی تقاضوں کے منافی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں سعد رفیق نے کہاکہ معاشی، سیاسی اورآئینی بحران کی بنیاد نظریہ ضرورت اورپسند ناپسند کی بنیاد پرکئے گئے فیصلے ہیں،ممبران صوبائی اسمبلی کے ووٹ گنے بغیرانھیں ڈس کوالیفائی کرتے ہوئے آئین کی دستک سنائی دی نہ ریویو سناگیا!۔
وفاقی وزیر کاکہناتھا کہ فرد واحد کے غیر آئینی حکم پربلا جوازصوبائی اسمبلیاں توڑی گئیں مگرآئین کی دستک سنی گئی نہ کوئی نوٹس لیاگیا؟سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججز کی رائے کو بار بارنظرانداز کرنا کیسا انصاف ہے؟ان کاکہناتھا کہ عدالتوں پر عمرانی ٹولے کی بار بار چڑھائی کے باوجود آئین اور قانون کی دستک نظر آئی نہ سنائی دی ؟۔
خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ 2 صوبائی انتخابات پرانی مردم شماری پراور قومی و 2 صوبائی انتخابات کروانے کااقدام انتشار اورافراتفری پیدا کریگا؟ اقتدار میں واپسی کیلئے عمران اور اسکے سہولت کاروں کی جلد بازی اورضد ریاست کیلئے خطرہ بن گئے ہیں۔
ان کاکہناتھا کہ نواز شریف کیلئے سزائیں اور عمران کیلئے جزائیں انصاف کا خون ہے ؟متنازعہ ترین انتخابات بڑے سیاسی حادثات اور تقسیم کی بنیاد بن سکتے ہیں۔جسکا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا ۔
یہ بھی پڑھیں: