ریٹائرڈ ججز ہر ماہ تقریباً10 لاکھ تک پنشن اور دیگر مراعات حاصل کرتے ہیں

Mar 01, 2023 | 21:48:PM
ریٹائرڈ ججز ہر ماہ تقریباً10 لاکھ تک پنشن اور دیگر مراعات حاصل کرتے ہیں
کیپشن: ثاقب نثار، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز ہر ماہ تقریباً10 لاکھ روپے تک پنشن وصول کرتے ہیں جس میں مراعات جیسا کہ بجلی کے یونٹس اور پیٹرول بھی شامل ہیں۔
17 فروری کو سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر مشتاق احمد نے ایک کاغذ لہراتے ہوئے کہا کہ ایک ریٹائر جج کو ماہانہ 10 لاکھ روپے پنشن ملتی ہے ، 3 ہزار روپے تک فون کالز ،2 ہزار بجلی کے یونٹس اور 300 لٹر تک پیٹرول کی سہولت الگ ہے۔
دو سابق اور ایک حاضر سروس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز ریٹائرمنٹ پرمراعات سمیت تقریباً10 لاکھ روپے پنشن حاصل کرتے ہیں ،اسی طرح اعلیٰ عدلیہ کے سابق ججز نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ججز کو ریٹائرمنٹ پر ہر ماہ ملنے والی رقم تقریباً9 لاکھ یا 10 لاکھ روپے ہوتی ہے۔
ایک اور سپریم کورٹ کے سابق اعلیٰ افسر کاکہناتھا کہ ججز کو ملنے والی پنشن 8 لاکھ سے ساڑھے 8 لاکھ کے درمیان ہے، سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار جو جنوری 2019 میں ریٹائرڈ ہوئے انہیں ماہانہ 8 لاکھ 60 روپے پنشن ملتی ہے۔
ججوں کو قابل ادائیگی پنشن عدالتوں میں خدمات انجام دینے والے سالوں کے مطابق مختلف ہوتی ہیں اور سروس میں رہتے ہوئے ان کی تنخواہ کا تقریباً 75 فیصدہے۔ پنشن کے علاوہ، ججوں کو ایک ڈرائیور کی ماہانہ تنخواہ، اضافی/خصوصی پنشن اور دو میڈیکل الاو¿نسز بھی ملتے ہیں۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق گزشتہ سال اپریل میں ریٹائر ہونےوالے سپریم کورٹ کے جج مقبول باقر تقریباً7 لاکھ 77 ہزار روپے پنشن کی مد میں وصول کرتے ہیں۔
گزشتہ برس 4 اکتوبر کو وفاقی وزیر قانون نے سینیٹ میں بتایا تھا کہ آرڈر1997 کا پیراگراف16 جو سپریم کورٹ کے ججز(چھٹی، پنشن اور مراعات)سے متعلق ہے بتاتا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے چیف جسٹس اور جج اپنی تنخواہ کا تقریباً70 فیصد پنشن کے حقدار ہونگے جس کا تعین صدر مملکت کرتے ہیں اور "سروس کے ہر مکمل سال کیلئے مذکورہ تنخواہ کا 5%، یا تو بطور چیف جسٹس یا بطور جج پنشن کی رقم مذکورہ تنخواہ کے 85% سے زیادہ نہیں ہے۔"
جبکہ پیرا گراف نمبر25 مراعات اور فوائد سے متعلق ہے جو ریٹائر جج کو ایک ڈرائیور، 3000 روپے تک فری ٹیلی فونزکال، بجلی کے 2 ہزار یونٹس ، 300 لٹر تک مفت پیٹرول اور ایک سکیورٹی گارڈ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
قانون میں مزید کہاگیا ہے کہ قابل ادائیگی رقم پر کوئی ٹیکس چارج نہیں کیا جائے گا اور سپریم کورٹ کے ججز ریٹائرمنٹ پر اپنے استعمال رہنے والی گاڑی کم قیمت پر خرید سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات بارے سپریم کورٹ کا فیصلہ قانون اورانصاف کے بنیادی تقاضوں کے منافی ہے، سعد رفیق