(24 نیوز ) اکیسویں صدی کو ڈیجیٹل ورلڈ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا، ہر طرف ٹیکنالوجی کی بھرمار ہے ، اب تو آرٹیفیشل انٹیلی جنس نے انسانی دماغ کی جگہ لینے کی تیاری کر لی ہے، صرف یہی نہیں بلکہ اب آپ کو دل کی بات کہنے کیلئے کسی انسان کی ضرورت نہیں بلکہ آرٹیفشل انٹیلی جنس کا شاہکار چیٹ جی پی ٹی سے آپ سوال و جواب کر سکتے ہیں ، زندگی تیز سے تیز تر کی ریس میں شامل ہو چکی ہے جس میں شامل ہونے کیلئے انٹر نیٹ نے بنیادی کردار ادا کیا ہے ، آریفشل انٹیلی جنس نے اب انٹر نیٹ کے بہتر اور مفید استعمال کی راہیں بھی کھول دی ہیں ۔
جی بلکل اب چیٹ جی پی ٹی سر چ انجنز کیساتھ مل کر آپ کی تلاش کو زیادہ مفید اور کارآمد بنائے گا، توقع کی جا رہی ہے کہ آنے والے چند سالوں میں انسانی تلاش کیلئے اے آئی سسٹمز کے استعمال میں مزید تیزی آئے گی ، کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ تبدیلی صارفین کیلئے سرچ کے مجموعی تجربے کو بہتر تو بنائے گی لیکن اس کیساتھ ساتھ انہیں اس پر خدشات بھی ہیں ۔
گوگل آرٹیفشل انٹیلی جنس کا سرچ کیلئے استعمال کرنے والا سب سے پہلا سرچ انجن ہے جو کہ ایک امریکن کمپنی ہے اور اس وقت دنیا بھر کی 80 فیصد انٹر نیٹ سرچ کو سر انجام دیتا ہے،
مائیکروسافٹ کمپنی کا سرچ انجن بنگ(bing) اے آئی کو استعمال کرنے والا دوسرا سرچ انجن ہے، Bing کا AI سسٹم کمپنی کی Copilot سروس سے منسلک ہے۔ Copilot ایک AI ٹول ہے جسے Microsoft کاروباری مصنوعات کی ایک سیریز میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
Copilot OpenAI کے ChatGPT پر مبنی ہے، جو 2022 کے آخر میں شروع ہوا تھا۔ ChatGPT کمپیوٹر سے چلنے والا AI ٹول ہے جو انسانوں کے ساتھ آسانی سے بات چیت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے،اس طرح کے AI ٹولز جنہیں "chatbots" یا "generative AI" کہا جاتا ہے ان کو انٹرنیٹ ڈیٹا کی بڑی مقدار پر تربیت دی جاتی ہے، جس سے وہ انسانی سطح کی تحریر کو انجام دینے اور مختصر تحریری وضاحتوں کی بنیاد پر اعلیٰ معیار کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔
خطرہ
آرٹیفشل انٹیلی جنس نے جہاں انسانی کام میں سپیڈ میں جہاں اضافہ کیا ہے وہاں اس کے کچھ ممکنہ خطرات سے بھی ماہرین پریشان ہیں ، ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی سے ایک خطرہ یہ ہے کہ یہ ٹولز غلط یا گمراہ کن معلومات کو بطور سچ پیش کر سکتے ہیں ، یہاں تک کہ یہ ایسا مواد بھی پیش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جن سے اقلیتوں یا کمیونٹیز کیخلاف تعصب پیدا کیا جا سکے۔
آرٹیفشل سرچ ٹولز
کچھ بڑی سرچ کمپنیوں نے اپنے اہم سرچ پیجز پر ہی آرٹیفشل ٹولز کو لنک کر رکھا ہے ،گوگل کا سرچ سسٹم اس کے اپنے چیٹ بوٹ ٹول سے چلتا ہے، جسے ’’جیمنی ‘‘کہتے ہیں، یہ آسانی سے ڈیسک ٹاپ یا موبائل فون براؤزر پر استعمال کیا جا سکتا ہے، ’جیمنی ‘کو چیٹ بوٹ کے دیگر کاموں کیساتھ ساتھ تلاش کیلئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
گوگل ایک نئی تلاش کی پیشکش کی بھی جانچ کر رہا ہے، جسے "تلاش پیدا کرنے والا تجربہ"(Search Generative Experience) کا نام دیا گیا ہے،یہ سسٹم فی الحال ان امریکی صارفین تک محدود ہے جو گوگل کی تجرباتی لیبز سائٹ کے ذریعے سائن اپ کرتے ہیں،مائیکروسافٹ کے Bing سرچ انجن کے ساتھ AI استعمال کرنے کے لیے، صرف مین سرچ ونڈو کے نیچے چیٹ یا Copilot بٹن پر کلک کریں، اس پر کلک کرنے پر نئی AI سرچ سائٹس اوپن ہو جاتی ہیں جہاں سے صارف اپنی تلاش کو بہتر انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچا سکتا ہے ۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق انہیں تلاش کرنے کا ایک طریقہ Copilot یا Gemini پر ٹولز کی تلاش کرنا ہے، اس کے علاوہ کچھ ٹولز بھی ہیں جیسے کہ پرپلیکسٹی(Perplexity)، ہگنگ چیٹ(HuggingChat)، یو ۔کام(You.com)، کومو(Komo)، اینڈی(Andi,)، فنڈ(Phind)، ایکسا(Exa)، آسک اے آئی(AskAI)
قیمت کی ادائیگی
ان میں سے زیادہ تر ٹولز کے مفت ورژن موجود ہیں لیکن عام طور پر ان ٹولز میں تلاش کی درجہ بندی مقرر کی گئی ہے ، اس لیے قیمت یا ادائیگی کا انحصار آپ کی تلاش پر منحصر ہے ، صارف بنیادی خدمات سے اعلیٰ سطحوں پر بھی اپ گریڈ کر سکتے ہیں جو بہتر AI ٹولز اور تلاش کے مزید امکانات فراہم کرتے ہیں،مثال کے طور پر، جیمنی صارفین ایک اپ گریڈ شدہ ورژن کے لیے $20 ادا کر سکتے ہیں جو اس کا "سب سے زیادہ قابل" ماڈل پیش کرتا ہے، جسے الٹرا 1.0 کہتے ہیں۔
زیادہ تر اسٹارٹ اپ سائٹس استعمال کرنے کے لیے بڑی حد تک مفت ہیں اور ان کے لیے اکاؤنٹ قائم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بہت سے لوگوں کے پاس اپ گریڈ کے امکانات بھی ہیں۔
نتائج
روایتی Google تلاش کے برعکس، AI ٹولز کے نتائج عام طور پر معلومات کا ایک لمبا، پڑھنے کے قابل مجموعہ تیار کرتے ہیں۔ بعض اوقات، معلومات کا اصل ذریعہ بھی شامل کیا جاتا ہے۔ اور کچھ معاملات میں، نتائج میں ظاہر ہونے والی ممکنہ غلط معلومات کے بارے میں صارفین کو متنبہ کرنے کے لیے پیغامات شامل کیے جاتے ہیں،مختلف AI ٹولز کو آزمانا اچھا خیال ہے۔ ہر ایک کے نتائج مختلف ہو سکتے ہیں، بعض اوقات بے حد۔ اے پی نے رپورٹ کیا ہے کہ AI کی مدد سے تلاش کے آلات کے نتائج خاص طور پر اس وقت کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں جب مزید غیر واضح حقائق یا معلومات کی تلاش ہو۔