(ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں محنت کشوں کا دن آج منایا جا رہا ہے، غربت، بیروزگاری، مہنگائی اور کم اجرت آج کے دور میں مزدوروں کے بڑے مسائل ہیں۔
آج سے 137 سال پہلے 1886ء میں امریکا کے شہر شکاگو میں مقامی مزدوروں نے کم اجرت کیخلاف اور اوقات کار 8 گھنٹے مقرر کرنے کے مطالبات رکھ کر سرمایہ داروں کے خلاف احتجاج کیا اور مکمل ہڑتال کی۔
اس دوران صنعتی پہیے کو بریک لگادیا، مزدوروں کا مطالبہ تھا کہ ہم 8 گھنٹے کام، 8 گھنٹے آرام اور 8 گھنٹے اہل خانہ کے ساتھ گزارنا چاہتے ہیں۔
یہ مطالبہ جائز تھا مگر اسے دبانے کیلِئے احتجاج کرنے والوں کیخلاف طاقت کا استعمال کیا گیا، کئی مزدور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور مزدور رہنماؤں پر سنگین مقدمات قائم کئے گئے۔
پاکستان میں مزدور رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نجی شعبے میں کام کرنے والے لاکھوں محنت کشوں کو آج بھی صحت کی سہولتوں سمیت سوشل سیکیورٹی تک دستیاب نہیں، حکومت کی جانب سے کم از کم اجرت کے اعلان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔
چیرمین ریلوے ورکرز یونین کا کہنا ہے کہ مزدور رہنماؤں کا مطالبہ ہے کہ قومی، صوبائی اسمبلیوں سمیت سینیٹ میں محنت کشوں کی نمائندگی کے بغیر مزدوروں کے مفاد میں قانون سازی نہیں کی جاسکتی اور تمام سیاسی جماعتوں کو مزدوروں کے لیے مخصوص نشستیں مختص کرنا ہوں گی۔