مفادات کے ٹکراؤنے 400طلبا کا مستقبل داؤ پر لگا دیا

May 01, 2024 | 10:02:AM

(عائمہ خان)مفادات کے ٹکراؤنے ساحلی بستی مبارک ولیج میں 400طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔

تفصیلات کے مطابق  سندھ حکومت   کے سکول میں شہری حکومت کے اساتذہ کو جوائن کرانے سے انکار پر وڈیرے نے طلبہ کو اسکول جانے سے روک دیا، جبکہ 400 طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔

مبارک ولیج میں سندھ حکومت کا سرکاری سکول چند ماہ قبل عبدالحئی فاونڈیشن نامی این جی او کو دیا گیا تھا،سکول میں آس پاس کے گوٹھ کے چار سو بچے زیر تعلیم تھے،سکول میں شہری حکومت کے چار اساتذہ محمد نعیم، منظور علی، عامر خان اور عبدالعزیز کی بھی پوسٹنگ تھی،چاروں اساتذہ اسی بستی کے رہائشی ہیں۔

این جی او نے ان اساتذہ کو جوائننگ دینے سے انکار کیا کیا جس سے طبل جنگ بج گیا ہے،ڈیم ای سی کے ملازم اساتذہ انہیں علاقے کی ہی ایک پرانی ڈسپنسری میں پڑھا رہے ہیں

یہ بھی پڑھیں:ملک بھر میں آج یوم مزدور منایا جا رہا ہے

وڈیرے  کا کہناہے کہ ہمارا  مسئلہ اساتذہ کو جوائننگ دینے کا نہیں، این جی او والے اساتذہ کی تذلیل کرتے ہیں،یہ اسکول تو پہلے سے چل رہا تھا،این جی او کو سکول پر کام کرنا ہے تو مبارک ولیج کے خالی سکولوں پر کریں

 جبکہ بچوں کا کہناہے کہ ہمارے اساتذہ کو سکول سے نکال دیا اس لیے ہمارے والدین نے ہمیں اسکول جانے سے منع کردیا ہے،ہم کئی سالوں سے اس اسکول میں بہت اچھا پڑھ رہے تھے،اب ہم ڈسپنسری میں پڑھ رہےہیں۔

عبدالحئی فاؤنڈیشن کی جانب سے  بیان سامنے آیا ہے  کہ ہم نے بچوں کو یہاں مفت یونیفارم اور شوز فراہم کئے ہیں،قانون کے روشنی میں ڈی ایم سی کے ملازمین کے این جی ایو کے اسکول میں نہیں پڑھا سکتے۔

مزیدخبریں