(اویس کیانی)انسداددہشتگردی ایکٹ1997میں مزید ترمیم کی وجوہات سامنےآگئیں۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان میں سکیورٹی صورتحال کےتناظر میں ایکٹ میں ترمیم کافیصلہ ہوا،وزارت داخلہ نےحال ہی میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تفصیلات پیش کی تھیں،بلوچستان کی موجودہ صورتحال کوجاندارردعمل کامتقاضی قرار دیا گیا،کابینہ کوآگاہ کیا گیا کہ بلوچستان کی صورتحال موجودہ قانونی فریم ورک سےباہرنکل چکی ہے،بلوچستان میں باغی گروپس،دہشتگرد نیٹ ورکس اپنی کارروائیوں میں زیادہ مربوط ہوچکے ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کوبلوچستان بھرمیں حالیہ واقعات سےقیمتی جانوں کےنقصان سےآگاہ کیا گیا تھا،کابینہ کوواقعات کےنتیجے میں اہم بنیادی ڈھانچے کی تباہی سےآگاہی دی گئی تھی،وزارت داخلہ نےخطرات سے موثرانداز سےنمٹنےکیلئے لیگل ٹولزکوبڑھاناضروری قراردیا،وزارت داخلہ نےایکٹ میں ترمیم کے ذریعےفوج اورفورسزکوبااختیاربنانےکی تجویز دی،کابینہ نےوزارت داخلہ کی تجویزپر انسداددہشتگردی ایکٹ 1997میں ترمیم کی منظوری دی۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی تجویز پر قانون سازی کا عمل شروع کرنےکا فیصلہ ہوا،ترمیم سےپاک فوج،سول آرمڈ فورسزاور حکومت کوخصوصی اختیارات مل جائیں گے،دہشتگردی کےشبے میں کسی بھی مشکوک شخص کوقبل ازوقت حراست میں لیاجاسکےگا،انسداددہشتگردی ایکٹ1997کی سیکشن ڈبل ون ڈبل ای ڈبل ای میں ترمیم کا فیصلہ ہوا،سکیورٹی فورسزکودہشتگردی کے خلاف مزید موثرآپریشن کیلئے قانونی تحفظ ملےگا۔
ذرائع کاکہناتھا کہ خفیہ اداروں،قانون نافذ کرنےوالوں پرمشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی جاسکیں گی،جے آئی ٹیزجامع تحقیقات کریں گی اوردہشتگردوں کے بارے معلومات اکٹھی کی جائیں گی،اس کے علاوہ قومی سلامتی کیلئے خطرات کےحامل افرادکوحراست میں لیا جاسکےگا،دہشت گردسرگرمیوں کےشک میں مشتبہ افرادکوقبل ازوقت حراست میں لیاجاسکے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اکتوبر میں ستمبر کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح کیا رہی؟ادارہ شماریات کی رپورٹ جاری