(نیوزایجنسی)افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد افغان خواتین کی فٹبال ٹیم اپنے ملک کو چھوڑ کر پرتگال منتقل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان ٹیم کی رکن 15 سالہ سارہ نے بتایا کہ اپنا وطن افغانستان چھوڑنا تکلیف دہ تھا لیکن اب وہ بحفاظت پرتگال میں پیشہ ورانہ بنیادوں پر فٹبال کھیلنے کا خواب پورا کرنے کے لیے پرامید ہیں اور شاید کسی دن اپنے پسندیدہ اسٹار کرسٹیانو رونالڈو سے مل رہی ہے۔سارہ افغانستان کی یوتھ فٹبال ٹیم کے اسکواڈ کی ان کئی کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جو اگست میں طالبان کے ملک پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد خوف سے اپنے ملک سے بھاگنے پر مجبور ہو گئیں۔اپنی والدہ اور ٹیم کی دیگر کھلاڑیوں کی ہمراہ دریائے ٹیگس پر لزبن کے تاریخی بیلم ٹاور کا دورہ کرنے والی سارہ نے کہا کہ میں اب آزاد ہوں، میرا خواب ہے کہ میں رونالڈو جیسی اچھی کھلاڑی بن سکوں اور میں یہاں پرتگال میں ایک بڑی کاروباری خاتون بھی بننا چاہتی ہوں۔انہوں نے ایک دن وطن واپسی کی امید بھی ظاہر کی تاہم انہوں نے کہا کہ ایسا وہ اسی وقت کریں گے جب انہیں یقین ہو کہ وہ آزادانہ زندگی گزار سکیں گی۔
افغانستان کی قومی ٹیم کی کپتان فرخندہ محتاج نے کہا کہ ٹیم کو افغانستان سے نکال کر پرتگال لانے کی ایک وجہ یہ تھی کہ وہ اپنی پسند کا کھیل کھیلیں۔کینیڈا میں اپنے گھر سے ایک مقامی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ فٹبال کوچ کے طور پر کام کرنے والی فرخندہ انخلا کے عمل کے دوران لڑکیوں سے ساتھ رابطے میں رہیں،یہ نوجوان لڑکیاں 19 ستمبر کو پرتگال پہنچی تھیں۔فرخندہ محتاج نے کہا کہ یہ لڑکیاں بہت سارے چیلنجز سے گزری ہیں لیکن اب اپنی برداشت اور تحمل کی وجہ سے وہ یہاں تک آنے میں کامیاب رہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی سینیٹ میں پیش کردہ پاکستان مخالف بل پر خاموش نہیں بیٹھیں گے،شاہ محمود قریشی